اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کی پولنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ سبھی سیاسی جماعتیں اپنے ووٹ کو مضبوط کرنے کے لئے وعدے کر رہی ہیں۔ سماج وادی پارٹی پر مسلم دانشوروں کی جانب سے یہ الزام عائد ہوتا رہا ہے کہ سماجوادی پارٹی مسلم مسائل پر کھل کر بات چیت نہیں کر رہی ہے، اقلیتوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ ان تمام موضوعات پر اور سوالوں کے ساتھ سماج وادی پارٹی کے اقلیتی سبھا کے قومی صدر مولانا اقبال قادری سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی-SP tries to get rid of the pro-Muslim image
مولانا اقبال قادری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کی سماجوادی پارٹی ریاست کے ہر طبقہ اور ہر مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ یکساں سلوک کر رہی ہے حکومت سازی کے بعد سماج کی تعمیر و ترقی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے مدارس میں مدارس جدید کاری اسکیم کے تحت ہزاروں استاذہ کو گزشتہ پانچ برس سے سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔ حکومت بنتے ہی ان تمام اساتذہ کو تنخواہ دلانے کا کام کریں گے۔ جن آٹھ ہزار مدارس کو مدرسہ بورڈ سے خارج کیا گیا ہے اس پر نظر ثانی کی جائے گی اور مزید مدارس کو گرانٹ پر بھی لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اکھلیش یاد دو حجاب پر اس لیے نہیں بول رہے ہیں کیونکہ ہم لوگوں کے نزدیک ہیں حجاب کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔ ہندوستان میں جمہوری طرز کا نظام ہے۔ اور اس نظام کے تحت سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے مذاہب کے ساتھ رہنے کا اختیار حاصل ہے۔
بی جے پی کے پاس اس وقت کوئی مدعہ نہیں ہے جس کو وہ عوام کے سامنے بیان کر سکے ہیں جس کی وجہ سے حجاب پاکستان جناح اس طرح کے موضوعات سامنے آرہے ہیں۔
اسد الدین اویسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسدالدین اویسی ایک پڑھے لکھے اور دانشور انسان ہیں۔ لیکن اتر پردیش میں بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے ان کی سرگرمیاں ناکافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانا چاہتے ہیں تو 100 اسمبلی نشستوں پر لڑ کر بی جے پی کو اقتدار سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔ وہ مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتے جس سے بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سماجوادی پارٹی مسلمانوں کے مسائل پر پر کھل کر بات کرتی ہے۔ اگر مسلمانوں کو نظر انداز کرتی ہے مجھ جیسے مولانا کو قومی صدر کیوں بناتی؟
مزید پڑھیں:Akhilesh Yadav Slams BJP Govt: کاکا تو گئے، بابا بھی جائیں گے، اکھلیش
انہوں نے اکھلیش یادو کے گدا ،ترشول اور فرسا والی تصویر پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے رتھ یاترا کے دوران متعدد سماج کے لوگ ان کا استقبال کرتے ہیں ۔اور استقبال کے دوران اپنی عقیدت کے اعتبار سے ان کو تحفے تحائف دیے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکھلیش یادو افطار کے وقت ٹوپی بھی پہنے ہوئے نظر آتے ہیں۔