پرنسپل سکریٹری (کھادی دیہی کاروبار)ڈاکٹر نونیت سہگل نے سنیچر کو پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام کے تحت ریاستی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ پی ایم آئی جی پی کے تحت بینکوں میں ابھی بھی 10 ہزار 350لاکھ روپئے کے قرض کی تقسیم کا کام التواء کا شکار ہے۔ قرض تقسیم نہ ہونے سے 9 ہزار 859 پروجکٹ شروع نہیں ہو پارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے یکم مارچ سے 15 مارچ تک خصوصی مہم کے تحت قرض کے لئے دی گئی درخواستوں کا تصفیہ کرایا جائے۔
ڈاکٹر سہگل نے کہا کہ حکومت نے روزگار مہیاکرانے کے پروگراموں کو فروغ دینے کے لئے پی ایم آئی جی پی کے تحت مستفیدین کو قرض دینے کو ترجیح دی ہے۔بینک اس ضمن میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔جس کی وجہ سے اتنی بڑی رقم کی تقسیم التواء کا شکار ہے۔
پرنسپل سکریٹری نے بینکوں سے تعاون کی توقع کرتے ہوئے کہا کہ روزگار دستیاب کرانے کے پروگراموں کو حوصلہ افزائی کرنے میں بینک اپنا کردار ادا کریں۔
ڈاکٹر سہگل نے کہا کہ پی ایم آئی جی پی اکائیوں کے اپگریڈیشن کے لئے سیکنڈ لون کی بھی تجویز ہے لیکن بینک میں بہت کم تعداد میں دوبارہ قرض کے لئے درخواست کیا گیا ہے۔