ETV Bharat / state

Muharram Procession محرم کا جلوس رومی دروازے کے بجائے دوسرے راستے سے نکالا جائے گا - حسین آباد ٹرسٹ

لکھنو میں ہربرس محرم کا جلوس رومی دروازے کے نیچے سے گزارا جاتا تھا لیکن اس برس رومی دروازے کے مرمت کا کام جاری ہے جس کے باعث اس برس جلوس کو دوسرے راستے سے نکالا جائے گا۔

محرم کا جلوس رومی دروازے کے بجائےدوسرے راستے سے نکالا جائے گا
محرم کا جلوس رومی دروازے کے بجائےدوسرے راستے سے نکالا جائے گا
author img

By

Published : Jul 12, 2023, 3:58 PM IST

محرم کا جلوس رومی دروازے کے بجائےدوسرے راستے سے نکالا جائے گا

لکھنو:1839 میں اودھ کے نواب محمد علی شاہ نے یکم محرم کو شاہی جلوس نکالنے کا اغاز کیا تھا۔ جو بڑے امام باڑے سے چھوٹے امام باڑے کی جانب آتا ہے، یہ جلوس شاہی طور طریقے سے نکالا جاتاہے،جس میں شاہی ظریح، علم تعزیہ ،ہاتھی، گھوڑے، اونٹ، شہنائی اور بینڈ باجا شامل ہوتا ہے۔

اس جلوس میں نہ صرف لکھنو کے اطراف کی عوام جوش و خروش کے ساتھ شرکت کرتی تھی،بلکہ الگ الگ ریاستوں کے لوگ بھی اس جلوس میں شامل ہونے کے لیے آتے ہیں۔ اس زمانے سے اب تک کے اس جلوس کا سلسلہ اسی روایت سے نکلتا ہے۔ پہلے یہ جلوس چوک سے ہوتے ہوئے چھوٹے امام باڑے کی جانب جاتا تھا۔ لیکن کچھ وقت لکھنو میں جلوسوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ جس کے بعد جب جلوس کی اجازت دی گئی تو راستے متعین کیے گئے، اور بڑے امام باڑے سے چھوٹے امام باڑے کی جانب رومی دروازے کے نیچے سے جلوس لانے کا فیصلہ کیا گیا اور اب تک یہی راستہ متعین ہے۔
لیکن رواں برس رومی دروازے کی مرمت ہو رہی ہے اور شاہی جلوس رومی دروازے کے نیچے سے نہ گزار کے بازو سے دیے گئے راستے سے نکالا جائے گا۔ اس تعلق سے نوابی خاندان سے تعلق رکھنے والے نواب مسعود عبداللہ کہتے ہیں کہ رومی دروازے کے بیچ میں شگاف تھا۔ جس کو درست کرنے کے لیے بڑی جدوجہد کی گئی ،جس کے بعد حسین آباد ٹرسٹ نے درست کرانے کا فیصلہ کیا اور ابھی تک مرمت کا کام جاری ہے۔

مزید پڑھیں:Hazrat Khwaja ABU Saeed URS حضرت سید خواجہ ضیاء الدین ابو سعیدؒ کی دو روزہ عرس تقاریب

مرمت کا کام جاری رہنے کی وجہ سے اس کے نیچے سے جلوس گزارنا مشکل ہے، ایسے میں جو دوسرا راستہ دیا گیا ہے، اسی راستے سے جلوس نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے برس ہم لوگ پوری شان و شرکت کے ساتھ جلوس نکالیں گے اور رومی دروازے کی مرمت ہو جائےگی۔ وقت پر کام نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حسین آباد ٹرسٹ اگر زیادہ مقدار میں کاریگر کو کام پہ لگاتا تو جلوس کیلے کوئی مشکلات پیش نہ آتیں۔

محرم کا جلوس رومی دروازے کے بجائےدوسرے راستے سے نکالا جائے گا

لکھنو:1839 میں اودھ کے نواب محمد علی شاہ نے یکم محرم کو شاہی جلوس نکالنے کا اغاز کیا تھا۔ جو بڑے امام باڑے سے چھوٹے امام باڑے کی جانب آتا ہے، یہ جلوس شاہی طور طریقے سے نکالا جاتاہے،جس میں شاہی ظریح، علم تعزیہ ،ہاتھی، گھوڑے، اونٹ، شہنائی اور بینڈ باجا شامل ہوتا ہے۔

اس جلوس میں نہ صرف لکھنو کے اطراف کی عوام جوش و خروش کے ساتھ شرکت کرتی تھی،بلکہ الگ الگ ریاستوں کے لوگ بھی اس جلوس میں شامل ہونے کے لیے آتے ہیں۔ اس زمانے سے اب تک کے اس جلوس کا سلسلہ اسی روایت سے نکلتا ہے۔ پہلے یہ جلوس چوک سے ہوتے ہوئے چھوٹے امام باڑے کی جانب جاتا تھا۔ لیکن کچھ وقت لکھنو میں جلوسوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ جس کے بعد جب جلوس کی اجازت دی گئی تو راستے متعین کیے گئے، اور بڑے امام باڑے سے چھوٹے امام باڑے کی جانب رومی دروازے کے نیچے سے جلوس لانے کا فیصلہ کیا گیا اور اب تک یہی راستہ متعین ہے۔
لیکن رواں برس رومی دروازے کی مرمت ہو رہی ہے اور شاہی جلوس رومی دروازے کے نیچے سے نہ گزار کے بازو سے دیے گئے راستے سے نکالا جائے گا۔ اس تعلق سے نوابی خاندان سے تعلق رکھنے والے نواب مسعود عبداللہ کہتے ہیں کہ رومی دروازے کے بیچ میں شگاف تھا۔ جس کو درست کرنے کے لیے بڑی جدوجہد کی گئی ،جس کے بعد حسین آباد ٹرسٹ نے درست کرانے کا فیصلہ کیا اور ابھی تک مرمت کا کام جاری ہے۔

مزید پڑھیں:Hazrat Khwaja ABU Saeed URS حضرت سید خواجہ ضیاء الدین ابو سعیدؒ کی دو روزہ عرس تقاریب

مرمت کا کام جاری رہنے کی وجہ سے اس کے نیچے سے جلوس گزارنا مشکل ہے، ایسے میں جو دوسرا راستہ دیا گیا ہے، اسی راستے سے جلوس نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے برس ہم لوگ پوری شان و شرکت کے ساتھ جلوس نکالیں گے اور رومی دروازے کی مرمت ہو جائےگی۔ وقت پر کام نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حسین آباد ٹرسٹ اگر زیادہ مقدار میں کاریگر کو کام پہ لگاتا تو جلوس کیلے کوئی مشکلات پیش نہ آتیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.