سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کے بے باک اظہار خیال اور مبینہ تنقید کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے زمرے میں رکھا ہے اور انہیں اس کا مجرم قرار دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن کو ان کے مبینہ ٹویٹ پر نظر ثانی کرنے کے لیے کہا ہے۔ سپریم کورٹ اگلے ہفتے انہیں اس جرم کی سزا سنائے گی، لیکن انڈین نیشنل لیگ کے قومی صدر محمد سلیمان نے پرشانت بھوشن کے موقف کی حمایت کی ہے، اور آگے بھی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پرشانت بھوشن سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ایکٹیوسٹ بھی ہیں، جنہوں نے عدالت عظمی کے متعدد ججز اور دیگر اہم موضوعات پر تنقید کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے انہیں توہین عدالت کا مجرم قرار دیا۔
پرشانت بھوشن کے صاف ستھرے کردار اور ان کی سابقہ اچھی کارگزاری کو دیکھتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے ان سے اپنے موقف پر نظر ثانی کرنے کی گزارش کی تھی اور انہیں پیر تک کا وقت دیا ہے۔ لیکن پرشانت بھوشن اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، دی گئی مدت کے دوران اگر پرشانت بھوشن اپنے موقف پر نظر ثانی نہیں کرتے ہیں تو عدالت ان پر کوئی سزا متعین کرسکتی ہے۔
مزید پڑھیے: میرٹھ: پرشانت بھوشن کی حمایت میں مظاہرہ
پرشانت بھوشن کے موقف کو لے کر ملک کے بہت سے دانشوران ان پر تنقید بھی کر رہے ہیں تو بڑی تعداد میں دیگر دانشوران ان کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔
پرشانت بھوشن کی حمایت میں انڈین نیشنل لیگ کے قومی صدر محمد سلیمان بھی اتر آئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں محمد سلیمان اظہار رائے کی آزادی اور ملک کے مسائل پر اٹھائے گئے سوالوں اور ملک کے سیاسی اور سماجی ڈھانچے کی بدلتی صورتحال پر بھی تنقید کر رہے ہیں۔
محمد سلیمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں اس تعلق سے ملک کے تمام دانشوران کے ساتھ کوئی بڑا لائحہ عمل بھی تیار کریں گے۔
محمد سلیمان کا یہ ماننا ہے کہ پرشانت بھوشن اس ملک کی روشنی ہیں اس لیے ہم اس چراغ کو بجھنے نہیں دیں گے ہم اپنی آخری کوشش تک ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔