ماہ محرم الحرام کی نویں تاریخ اہمیت کی حامل ہے۔ اسی تاریخ کو حضرت امام حسین کی یاد میں تعزیہ رکھے جاتے ہیں، علم نکالےجاتےہیں، جلوس کا اہتمام ہوتا ہے، زیارت گاہیں کھولیں جاتی ہیں۔ لیکن رواں برس کورونا وائرس کے پیش نظر جاری کردہ رہنما خطوط کے پیش نظر تمام سرگرمیاں بند ہیں۔
ریاست اترپردیش کے دارلحکومت لکھنؤ میں روضہ حضرت عباس علمبردار پر گذِشتہ سوسالوں سے 9 محرم الحرام کی تاریخ کو وکٹوریہ اسٹریٹ سے جلوس پہنچتا تھا۔ لیکن رواں برس کورونا وائرس کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے یہ جلوس نہیں نکالا گیا۔
روضہ حضرت عباس کے احاطے میں ہی محفل و مجلس کا اہتمام کیا گیا۔ زیارت گاہیں کھولی گئیں۔ جہاں پر بچے بوڑھے خواتین نے زیارت کی۔ یہ سلسلہ دیر رات تک جاری رہا۔ مختلف مقامات پر سبیل و تبرکات کے تقسیم کا اہتمام کیا گیا۔ ساتھ ہی بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بھی تعینات رہے۔
مزید پڑھیں:
لکھنؤ: موم کی شاہی ضریح، جلوس ایام عزا کا اعلان، کیا ہے اس کی تاریخ و پسِ منظر
واضح رہے کہ لکھنؤ کا روضہ حضرت عباس نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ جہاں پر ایران سے آئے حضرت امام حسین کی متعدد تبرکات موجود ہیں۔ جس کی زیارت محرم کے نویں تاریخ کو ہی کرائی جاتی ہے۔ اور اس کی زیارت کے لیے لکھنؤ سمیت دیگر علاقوں سے بھی کثیر تعداد میں عقیدت مند پہنچتے ہیں۔
احاطہ میں حضرت عباس کے نام سے ایک مشکیزہ بھی نصب ہے جس پر لوگ پانی ڈالتے ہیں۔