آل انڈیا اتحاد مِلّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کے گھر ان دنوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی آمد و رفت کو سلسلہ تیز ہو گیا ہے، لیکن تمام سیاسی گفتگو بہت خاموشی سے اپنے انجام تک پہنچ رہی ہے۔ تقریباً ایک ماہ قبل سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے مولانا توقیر رضا خاں کے دل و دماغ کی سیاسی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے اپنے قاصد کو بریلی بھیجا تھا۔
اب دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اب تک تقریباً تین درجن سے زائد چھوٹی چھوٹی سیاسی جماعتوں اور مسلم تنظیموں کے صدر اور رہنما مولانا توقیر رضا خاں سے ملاقات کر چکے ہیں۔ تمام جماعتوں کے نشانے پر بھارتی جنتا پارٹی ہے اور اُسی سے مقابلہ ہے۔
دراصل تمام سیاسی جماعتیں کسی نہ کسی مخصوص فارمولہ میں سیاست کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
قومی سطح کی سیاسی جماعتیں بھی کسی خاص طبقہ کو ساتھ لیکر یا مخصوص طبقہ کے نام پر سیاست کرنے سے گریز کر رہی ہیں۔ حالانکہ ذات اور برادری کے معاملے میں کوئی سیاسی جماعت کسی سے پیچھے نہیں ہے، لیکن منظر عام پر ایسا نظر نہ آئے، اس کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ بڑی سیاسی جماعتوں کے اتحاد پر فی الحال ابھی کوئی تصویر صاف نہیں ہے، لیکن چھوٹی چھوٹی سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیمیں متحد ہونے کے لیے وقت، مقام اور راہ تلاش کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اترپردیش کو جل مشن کے لئے 2400 کروڑ روپے ملے
بہرحال دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں سے اب تک 42 سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیموں کے رہنما ملاقات کر چکے ہیں۔ لیکن اتحاد ملّت کونسل نے اتحاد کے تعلق سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔