ETV Bharat / state

Teaching Of Nationalism In Madrasa Manzar-e-Islam: بریلی کے مدرسہ منظر اسلام میں قوم پرستی کی تعلیم

author img

By

Published : Jun 15, 2022, 1:39 PM IST

بھارت دنیا کا واحد ملک ہے، جہاں کی مٹّی میں مختلف قسم کی ثقافتیں، مختلف قسم کے مذاہب اور کئی طرح کی زبانیں ہیں۔ بہت سے رنگ و نسل اور کئی مذاہب اور نظریات کی خوشبو ذہن و دل میں بسی ہوئی ہے۔ ان پھولوں کی کئی اقسام سے مل کر ہمارا ملک دنیا کے نقشے پر چمک رہا ہے۔ Education of Nationalism in Madarsa Manzar e Islam in Bareilly

15565331
15565331

بریلی، یوپی: بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت کے احاطے میں واقع اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں فاضلےبریلوی کے قائم کردہ مدرسہ ”جامیہ رضویہ منظرِ اسلام“ کے ہاسٹل کے طلباء کو قومیت کی تعلیم کے لیے خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس کی سرپرستی درگاہ کے سربراہ حضرت سبحانی میاں اور سجادہ نشین کی صدارت میں اختتام پزیر ہوئی۔ اس پروگرام میں خصوصی طور پر قومیت کا درس دیا گیا۔ Education of Nationalism in Madarsa Manzar e Islam in Bareilly

بریلی کے مدرسہ منظر اسلام میں قوم پرستی کی تعلیم
بریلی کے مدرسہ منظر اسلام میں قوم پرستی کی تعلیم
درگاہ کے صحافتی ترجمان ناصر قریشی نے بتایا کہ اس پروگرام میں مدرسہ کے سینیئر استاذ مفتی محمد سلیم نوری بریلوی نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے، جہاں کی مٹّی میں مختلف قسم کی ثقافتیں، مختلف قسم کے مذاہب اور کئی طرح کی زبانیں ہیں۔ بہت سے رنگ و نسل اور کئی مذاہب اور نظریات کی خوشبو ذہن و دل میں بسی ہوئی ہے۔ ان پھولوں کی کئی اقسام سے مل کر ہمارا ملک دنیا کے نقشے پر چمک رہا ہے۔ ہندوستان کا یہ ملک اتنا مہربان ہے کہ اس نے ہر دور میں اپنے آبائی اور اصلی باشندوں کے علاوہ دوسرے ممالک سے آنے والے لوگوں کو اپنے دامن میں جگہ دی ہے اور گود میں سُلایا ہے۔
مفتی سلیم نوری بریلوی نے مزید کہا کہ ہر مذہب، ہر زبان، ہر رنگ اور ہر ثقافت کے لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔ باہمی اختلافات کے باوجود یہاں کے تمام شہری ہمیشہ قومیت کے نکتہ پر متحد ہیں۔ ملک پر جب بھی کوئی بحران آیا تو تمام مذاہب کے ماننے والوں نے اس ملک کی سلامتی کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر اس بحران کا سامنا کیا ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ جب بھی کسی نے یہاں نفرت اور تفریق کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی، تو اُسے ملک کی یکجہتی میں پرورش پانے والی برادارنہ مٹّی نے مسترد کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت میں ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی، پارسی، بدھ، جین وغیرہ نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ اُنہوں نے ایک دوسرے کے مذہبی مقامات تعمیر کیے ہیں اور ایک دوسرے کے مذہبی، ثقافتی، سماجی اور لسانی تقریبات کے انعقاد میں بھی تعاون کیا ہے۔ دہائیوں پہلے ہندوؤں، سکھوں وغیرہ نے بھی مسلم طبقے کے مذہبی مقامات کی حفاظت کی ہے، تعمیر کروائی ہے اور زمین عطیہ کی ہے۔ اسی طرح مسلم حکمرانوں نے بھی تمام مذاہب کے لیے مذہبی مقامات کا اہتمام کیا، جس کی بہت سی مثالیں تاریخ کے صفحات میں درج ہیں اور مجسمہ کے طور پر زمین پر موجود ہیں۔ آج بھی ایسے ہی ہندوستان کی ضرورت ہے۔

بریلی، یوپی: بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت کے احاطے میں واقع اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں فاضلےبریلوی کے قائم کردہ مدرسہ ”جامیہ رضویہ منظرِ اسلام“ کے ہاسٹل کے طلباء کو قومیت کی تعلیم کے لیے خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس کی سرپرستی درگاہ کے سربراہ حضرت سبحانی میاں اور سجادہ نشین کی صدارت میں اختتام پزیر ہوئی۔ اس پروگرام میں خصوصی طور پر قومیت کا درس دیا گیا۔ Education of Nationalism in Madarsa Manzar e Islam in Bareilly

بریلی کے مدرسہ منظر اسلام میں قوم پرستی کی تعلیم
بریلی کے مدرسہ منظر اسلام میں قوم پرستی کی تعلیم
درگاہ کے صحافتی ترجمان ناصر قریشی نے بتایا کہ اس پروگرام میں مدرسہ کے سینیئر استاذ مفتی محمد سلیم نوری بریلوی نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے، جہاں کی مٹّی میں مختلف قسم کی ثقافتیں، مختلف قسم کے مذاہب اور کئی طرح کی زبانیں ہیں۔ بہت سے رنگ و نسل اور کئی مذاہب اور نظریات کی خوشبو ذہن و دل میں بسی ہوئی ہے۔ ان پھولوں کی کئی اقسام سے مل کر ہمارا ملک دنیا کے نقشے پر چمک رہا ہے۔ ہندوستان کا یہ ملک اتنا مہربان ہے کہ اس نے ہر دور میں اپنے آبائی اور اصلی باشندوں کے علاوہ دوسرے ممالک سے آنے والے لوگوں کو اپنے دامن میں جگہ دی ہے اور گود میں سُلایا ہے۔
مفتی سلیم نوری بریلوی نے مزید کہا کہ ہر مذہب، ہر زبان، ہر رنگ اور ہر ثقافت کے لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔ باہمی اختلافات کے باوجود یہاں کے تمام شہری ہمیشہ قومیت کے نکتہ پر متحد ہیں۔ ملک پر جب بھی کوئی بحران آیا تو تمام مذاہب کے ماننے والوں نے اس ملک کی سلامتی کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر اس بحران کا سامنا کیا ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ جب بھی کسی نے یہاں نفرت اور تفریق کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی، تو اُسے ملک کی یکجہتی میں پرورش پانے والی برادارنہ مٹّی نے مسترد کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت میں ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی، پارسی، بدھ، جین وغیرہ نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ اُنہوں نے ایک دوسرے کے مذہبی مقامات تعمیر کیے ہیں اور ایک دوسرے کے مذہبی، ثقافتی، سماجی اور لسانی تقریبات کے انعقاد میں بھی تعاون کیا ہے۔ دہائیوں پہلے ہندوؤں، سکھوں وغیرہ نے بھی مسلم طبقے کے مذہبی مقامات کی حفاظت کی ہے، تعمیر کروائی ہے اور زمین عطیہ کی ہے۔ اسی طرح مسلم حکمرانوں نے بھی تمام مذاہب کے لیے مذہبی مقامات کا اہتمام کیا، جس کی بہت سی مثالیں تاریخ کے صفحات میں درج ہیں اور مجسمہ کے طور پر زمین پر موجود ہیں۔ آج بھی ایسے ہی ہندوستان کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.