تین روز تک یوگی سرکار کی فضیحت کرانے کے بعد ضلع انتظامیہ نے ہفتہ کی دیر شام آخرکار تاج گنج کے گاؤں کہرئی میں دھرنے پر بیٹھے پُلوامہ حملے میں ہلاک ہوئے فوجی جوان کوشل کمار کے کنبہ کے مطالبے کو ماننے کو راضی ہوگیا۔ ضلع انتظامیہ نے ان کی اہلیہ ویرانگنا ممتا راوت کو بطور مدد 65.57 لاکھ کا چیک دیا۔ جس کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔
حالانکہ ضلع انتظامیہ نے اپنی لاپروائی پر پردہ ڈالنے کے لئے آگرہ میں دو دن کے دورے پر آئے نائب وزیراعلی ڈاکٹر دنیش شرما کو بھی دھوکہ میں رکھا۔ انہیں صحیح جانکاری نہیں دی۔ جب ویرانگنا ممتا راوت نے دھرنا دیا تو لکھنؤ تک ہنگامہ مچ گیا۔
معلوم ہوکہ 14 فروری 2019 کو پُلوامہ دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہوئے کوشل کمار راوت کی اہلیہ ویرانگنا جمعرات کو ضلع انتظامیہ کے وعدے سے منہ پھیرنے پر دھرنے پر بیٹھ گئیں۔
انتظامیہ نے خود کو بچانے کے لئے آگرہ دورہ پر آئے نائب وزیراعلی ڈاکٹر دنیش شرما کو بھی غلط فیڈبیک دیا۔ مگر آگرہ دیہی اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیملتا دیواکر نے ممتا راوت کی جمعہ کو فون پر نائب وزیراعلی سے بات کرائی۔ جس کا ویڈیو خوب وائرل ہو رہا ہے۔
ہفتہ کی دیر شام اے ڈی ایم سٹی ڈاکٹر پربھاکانت اوستھی مذکورہ کنبہ کے پاس پہنچے اور 65.57 لاکھ کا چیک دیا۔
کوشل راوت کے بیٹے ابھیشیک راوت نے بتایا کہ 'پلوامہ میں شہید ہوئے سبھی کے کنبے کو سرکار کی طرف سے زمین دی گئی ہے، اسے لے کر ڈپٹی وزیراعلی سے بھی موبائل پر بات ہوئی تھی۔ ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہاں زمین مہنگی ہے اس لئے اسے دینا ناممکن ہے۔ اس کے بعد ضلع انتظامیہ نے ہمارے سامنے شہید والد کے نام پر ایک چوراہے کا نام رکھنے کی تجویز رکھی، اس پر ہم راضی ہوگئے ہیں۔'
مزید پڑھیں: رامپور: بی جے پی پرووٹرز کوغائب کرنے کا الزام
ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ سرکار اور ضلع انتظامیہ کی طرف سے سبھی مانگیں پوری کر دی گئی ہیں۔ ساتھ ہی لائسنسی اسلحہ بھی ملے گا۔