سپریم کورٹ نے آج اہم فیصلہ سناتے ہوئے اتراکھنڈ کے ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں ریلوے کی 29 ایکڑ زمین سے 4000 سے زائد خاندانوں کو بے دخل کرنے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد فی الحال 4000 سے زائد خاندانوں کے گھر نہیں گرائے جائیں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو گھر سے بیدخل نہیں کر سکے۔ اب سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت 7 فروری کو ہوگی۔Supreme Court Stays Uttarakhand HC Direction For Haldwani Evictions
واضح رہے کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے 20 دسمبر کو قصبے کے بنبھول پورہ علاقے میں ریلوے کی 29 ایکڑ اراضی سے تجاوزات کو ہٹانے کا حکم دیا اور تجاوزات کرنے والوں کو اسے خالی کرنے کے لیے ایک ہفتے کا پیشگی نوٹس دیا تھا۔ بنبھول پورہ کے ہزاروں رہائشیوں نے تجاوزات ہٹانے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے وہ بے گھر ہو جائیں گے اور ان کے اسکول جانے والے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ اس اقدام سے خواتین، بچوں اور بزرگوں کی بڑی تعداد متاثر ہوگی۔
اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے انتظامیہ کی جانب سے تقریباً 5 ہزار اقلیتی کنبے کو تجاوزات ہٹانے کا نوٹس دیتے ہوئے علاقہ خالی کرنے کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا تھا اس معاملے میں متاثرین نے سُپریم کورٹ کے دروازے پر دستک دی ۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم پر آج سنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔
سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد فی الحال 4000 سے زائد خاندانوں کے گھر نہیں گرائے جائیں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو گھر سے بیدخل نہیں کر سکے۔ اب سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت 7 فروری کو ہوگی
ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں 4 ہزار سے زیادہ گھروں میں زیادہ تر مسلمان ہیں، 4 ہزار سے زیادہ خاندان رہتے ہیں۔ جن میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔ ہلدوانی ریلوے اسٹیشن کے آس پاس کا یہ علاقہ 2 کلومیٹر سے زیادہ کے رقبے پر محیط ہے۔ یہ علاقے غفور بستی، ڈھولک بستی اور اندرا نگر کے نام سے مشہور ہیں۔ اس علاقے میں 4 سرکاری اسکول، 11 نجی اسکول، ایک بینک، دو اوور ہیڈ واٹر ٹینک، 10 مساجد اور چار مندر ہیں۔
مزید پڑھیں:Haldwani Demolition Case ہلدوانی انہدامی کاروائی پر سُپریم کورٹ نے روک لگائی