غازی آباد: مودی نگر کی ایک کالونی کی رہائشی عصمت دری متاثرہ نے مودی نگر تھانے میں ہنگامہ کھڑا کر دیا اور الزام لگایا کہ پولیس ملزم کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ متاثرہ نے اپنی والدہ اور والد کے ساتھ تھانے کے باہر ہائی وے پر لیٹ کر ہائی وے بلاک کر دی۔ وہ تقریباً آدھا گھنٹہ ہائی وے پر پڑی رہی۔ پولیس کی لاکھ کوششوں کے بعد بھی وہ ہائی وے سے نہیں اٹھی۔ بعد میں، ایس ایچ او کی جانب سے کرائم برانچ سے اس معاملے کی تحقیقات کی یقین دہانی کے بعد وہ سڑک سے ہٹی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چند ماہ قبل کالونی کی رہائشی لڑکی کو نوجوان نے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ کچھ ہی عرصے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔
واقعے کے بعد ملزمان کے ساتھیوں نے لڑکی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ اس پر مقدمہ واپس لینے کا دباؤ بنایا جا رہا تھا۔ اس سے پریشان ہو کر اس نے مارچ کے مہینے میں پولیس سے شکایت کی۔ آرین تومر کے خلاف مودی نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ لیکن اس کے بعد بھی ملزمان کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ نہیں رکا۔ وہ اسے انٹرنیٹ میڈیا پر بھی دھمکی آمیز پیغامات بھیجتے رہے۔ 29 اپریل کو بھی عصمت دری متاثرہ کی شکایت پر پولیس نے دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ عصمت دری متاثرہ کا الزام ہے کہ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ان ملزمان کو گرفتار نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- Man Killed Brother for Property: غازی آباد میں جائیداد کے لیے بھائی کا قتل
- راجستھان: آئیسولیشن وارڈ میں خاتون کا ہنگامہ
ملزم کے ڈر سے اس نے کالج جانا بھی چھوڑ دیا۔ وہ افسروں سے شکایت کر کے تھک گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ آج وہ دوبارہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ مودی نگر پولس اسٹیشن پہنچی، جب اسے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا تو وہ غصے میں آگئی اور تھانے کے سامنے ہائی وے پر پہنچی اور لیٹ کر روڈ بلاک کردیا۔ موقع پر پہنچی ایس ایچ او انیتا چوہان نے انہیں سمجھایا اور سمجھایا۔ کرائم برانچ سے معاملے کی جانچ کرانے کا یقین دلانے کے بعد وہ گھر لوٹی۔