گزشتہ روز (17 نومبر) لکھنؤ میں ہتھ کرگھا سکریٹری راما رمن سے بنکرز کے وفد نے میٹنگ کی جس میں پورے ریاست سے بنکرز کے نمائندے شامل تھے اور بنکرز نے اپنی تجویز رکھی۔ جس پر ہتھ کرگھا سیکریٹری راما رمن نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم ایک میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ حتمی شکل اختیار کرے گا۔
وفد میں شامل بنارس کے چودہوں کے سردار حاجی مقبول حسن نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا سے بنکرز برادران شدید متاثر تھے اور بجلی کا بہت بڑا مسئلہ ان کے سامنے تھا، جسے حل کرنے کے لیے دو مرتبہ ہڑتال پر رہتے ہوئے حکومت سے مسلسل مطالبہ کرتے رہے۔
اس دوران مختلف پریشانیاں درپیش آئیں لیکن سبھی بنکرز نے تحریک کو قوت دی اور حکومت نے بنکرز کے مطالبے کو تسلیم کر بہت بڑی راحت پہنچائی ہے۔
انہوں نے کہا تحریک کے دوران پولیس نے متعدد مقدمے درج کیے کچھ افراد نے نکتہ چینی بھی کی تھی اس کے باوجود بنکرز برادران نے ساتھ دیا اور کامیابی ملی۔
وفد میں شامل عشرت عثمانی نے بتایا کہ میٹنگ کا لب لباب یہ ہے کہ ہتھ کرگھا سکریٹری راما رمن نے بنکرز کے مطالبات کو تسلیم کیا ہے اور فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم کرنے کیا تیقن دیا ہے۔ امید ہے کہ جلد ہی جیو(نوٹیفکیشن) جاری کردیا جائے گا۔
مزید پڑھیے: بنکرز نوجوان اپنے روایتی پیشہ سے کیوں علیحدگی اختیار کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ اگر جیو جاری ہونے میں وقت لگتا ہے تب بھی بنکر کر دل برداشتہ نہیں ہوں گے کیونکہ اب ان کو یقین ہوگیا ہے کہ حکومت نے ان کے مطالبے کو تسلیم کر لیا ہے اور ان کو فائدہ پہونچائے گی۔
انہوں نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا شکریہ ادا کیا، ساتھ ہی آر ایس ایس کے اہم ذمہ دار اندریش کمار کا شکریہ ادا کیا اور سبھی بنکرز تنظیموں کا بھی شکریہ ادا کیا۔