ریاست اترپردیش کے نوئیڈا شہر کی مہاگن ماڈرن سوسائٹی کے لوگوں نے ضلعی مجسٹریٹ سہاس ایل وائی سے شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے آئیسولیشن وارڈ بنایا تھا، لیکن بلڈر نے باؤنسر بھیج کر آئیسولیشن وارڈ کو توڑ دیا ہے۔ وارڈ میں پڑے بستر بھی باہر پھینک دئے گئے ہیں۔ ڈی ایم نے اس معاملے کی جانچ کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد نوئیڈا کے سٹی مجسٹریٹ نے بلڈر کو نوٹس جاری کر کے آئیسولیشن وارڈ توڑنے پر جوابات طلب کیے تھے۔
ہاؤسنگ سوسائٹی کے صدر سندیپ سنگھ چوہان نے کہا کہ یکم جنوری کو انہوں نے بلڈر سے ایک ہینڈ اوور لیا تھا۔ تب سے سوسائٹی کی ذمہ داری اپارٹمنٹ آنرس ایسوسی ایشن پر آ گئی ہے۔ کورونا کی وبا کے بعد انجمن نے سوسائٹی میں واقع پلے اسکول کو آئی سولیشن وارڈ میں تبدیل کردیا۔ یہ پلے اسکول گذشتہ 1 سال سے بند تھا۔ ایسوسی ایشن نے پلے اسکول کو صاف کیا اور اس میں 50 بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ بنایا۔ لیکن بلڈر کے باؤنسر آئے اور آئسولیشن میں رکھی ہوئی تمام چیزیں اٹھا کر باہر پھینک دی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے گوتم بدھ نگر کے ضلعی مجسٹریٹ سہاس ایل وائی کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے معاملے سے آگاہ کیا۔ اتوار کو ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران ڈی ایم سوہاس ایل وائی نے فوری طور پر نوئیڈا کے سٹی مجسٹریٹ کو بلڈر کے خلاف کارروائی کرنے اور ائٓسولیش وارڈ کو ٹھیک کرنے کا حکم دیا تھا لیکن آج اس واقعے کو 48 گھنٹے سے زیادہ ہوچکا ہے۔ ابھی تک بلڈر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی ہوم آئسولیشن وارڈ کا سامان اندر ہی رکھا گیا ہے، اب بھی وہیں باہر پڑا ہے۔