سونبھدر: ریاست اترپردیش کے ضلع سونبھدر کی ایک عدالت نے آٹھ سال قبل مویشیوں کے چھپر میں آگے لگانے کے معاملے کے تین سگے بھائیوں کو دس دس سال کی قید اور بارہ بارہ ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ اڈیشنل سیشن جج اول خلیق الزماں کی عدالت نے خاطی پائے جانے پر رام نہور یادو، مہیندر یادو و گمو یادو کو یہ سزا سنائی ہے۔ مالی جرمانہ ادا نہ کرنے پر چھ چھ ماہ کی اضافی جیل کی سزا بھگتنی ہوگی۔ جیل میں گذارے گئے ایام سزا میں شمار کئے جائیں گے۔ پراسیکیوشن کے مطابق اوبرا تھانہ علاقے کے پناری ٹولہ کرمسار گاؤں باشندہ رام صورت یادو نے تھانے میں تحریر دی تھی کہ 21/22 فروری 2015 کو پڑوس کے رامانہور، مہیندر،گمو اور پردیپ نے مویشیوں کے سایہ کے لئے بنے چھپر میں آگ لگا دی۔ جس سے ایک بھینس کی جل کر موت ہوگئی جبکہ دیگر 11 بھینسیں جھلس کر زخمی ہوگئیں۔
پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے معاملے کی تفتیش کی۔ وافر شواہد ملنے پر تفتیش کار نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کیا تھا ۔ اس معاملے میں نا بالغ پردیپ یادو کی دستاویزات اطفال انصاف بورڈ کو بھیج دئیے گئے ہیں۔ معاملے کی شنوائی کرتے ہوئے عدالت نے دونوں فریقین کے وکیلوں کے دلائل سننے،گواہوں کے بیانات و موجود دستاویزات کو ملحوظ رکھتے ہوئے ملزمین کو قصوار گردانتے ہوئے سزا سنائی ہے۔ واضح رہے کہ مارچ 2023 میں ضلع بارہ بنکی کی ایک عدالت نے قتل کے معاملے میں خاطی چار سگے بھائیوں سمیت پانچ افراد کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ضلعی سرکاری وکیل راجیش کمار پانڈے نے بتایا کہ 21 مارچ 2008 کو وجے بہادر نے تھانہ زید پور میں ایک درخواست دی تھی اور بتایا تھا کہ 20 مارچ 2008 کی شام کو اس کے بیٹے راہل کمار کا امر سنگھ کی لڑکی کے ساتھ جھگڑا ہوگیا تھا۔ اس سلسلے میں امر اور ان کے گھر والوں نے دونوں کو مارا پیٹا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Barabanki Murder Case بارہ بنکی میں قتل کے معاملے میں پانچ کو عمر قید
یو این آئی