بارہ بنکی کے گنا دفتر میں میمورنڈم دینے سے قبل ٹیچرس کی میٹنگ کے دوران ٹیچر تنظیم کے ضلع صدر ڈاکٹر راکیش کمار پانڈے نے بتایا کہ خفیہ رپورٹ کی بنیاد پر ٹیچرس کے تشخیص میں متعدد خامیاں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ بیسک تعلیم میں 'کایاکلپ' نام کی ایک اسکیم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت اسکولوں کی نو تعمیر کی جاتی ہے۔ اس کام میں ٹیچرس کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔ تمام کام گاؤں کے پردھان کے ذریعہ کرایا جاتا ہے۔ صرف ٹیچر وہاں موجود رہتا ہے۔ اس کے باوجود انہیں کام میعاری نہ ہونے پر 10 نمبر کی مائنس مارکنگ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کی خامیوں والی اسکیم ہمیں منظور نہیں ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ خفیہ رپورٹ کی بنا پر تشخیص سے ٹیچرس کا استحصال بھی ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
'انڈین یونین مسلم لیگ ملک میں مضبوط جمہوریت چاہتی ہے'
انہوں نے کہا کہ انہیں تمام خامیوں پر حکومت کو غور کرانے کے لئے میمورنڈم دئے جا رہے ہیں۔