ETV Bharat / state

AMUTA اے ایم یو کی صورتحال پر اساتذہ نے کیا تشویش کا اظہار - علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایسن

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایسن (AMUTA) کے سیکرٹری نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک خط جاری کیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے کہ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں انتظامات اور امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ وہ جان لیوا سطح پر پہنچ گئی ہے۔ Teachers expressed concern over situation in AMU

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 6, 2023, 6:34 PM IST

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایسن (AMUTA) کے سیکرٹری نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک خط جاری کیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے کہ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں انتظامات اور امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ وہ جان لیوا سطح پر پہنچ گئی ہے۔ عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پاس مستقل وائس چانسلر نہیں ہے۔ اے ایم یو کی موجودہ صورتحال آج زبان حال سے چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ ملت کے اس ادارے کو بچا لو۔ کیمپس میں ایک جانب سر سید کے چمن کے پھول باب سید پر گزشتہ سات روز سے یونین کی بحالی کے لیے دھرنا دئے ہوئے ہیں، اب تو طلبہ کو اے ایم یو کیمپس میں زہریلے جانورں تک کا خوف پیدا ہونے لگا ہے، طلبہ اے ایم یو انتظامیہ سے آئین اور ضابطوں کی دہائی دئے کر کہہ رہے ہیں کہ خدارا اس ادارے کو بچانے کی خاطر آئین اور ضابطوں پر عمل کریں تاکہ مخالفین کو اے ایم یو کے خلاف کوئی حربہ ہاتھ نہ آئے۔



علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تازہ صورتحال پر اے ایم یو ٹیچرس اسوسی ایشن نے ایک بار پھر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سیکرٹری ڈاکٹر عبید احمد صدیقی نے ایک خط جاری کیا ہے کہ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں انتظامات اور امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ وہ جان لیوا سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 01 اکتوبر کی شب کو ایک طالب علم کو ہاسٹل میں سانپ نے کاٹ لیا تھا اور وہ اپنی زندگی کی جنگ دہلی کے اسپتال میں لڑ رہا ہے۔ وہیں 02 اکتوبر کی شب کو امن اور سماج دشمن عناصر کی کیمپس میں بے تحاشہ فائرنگ سے تین افراد زخمی ہو گئے تھے، AMUTA نے اے ایم یو طلبہ یونین کے انتخابات کو لازمی قرار دیتے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے کافی عرصے سے یونیورسٹی کامرکزی دروازہ باب سید کافی عرصے سے طلبہ نے بند کیا ہوا ہے جس کے سبب یونیورسٹی کی کچھ فیکلٹی میں کلاس ہونے میں دشواری ہو رہی ہے اور تدریسی کام متاثر ہو رہا ہے، وہیں یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اسکو یونیورسٹی میں ہر حال میں اپنی حکمرانی برقرار رکھنا مقصود ہے، وہیں یونیورستی انتظامیہ ایگزیکٹو کونسل سے لے کر شعبوں کے بورڈ آف اسٹڈیز تک میںاور دیگر اداروں کے جمہوری نظام میں مداخلت کررہی ہے۔

اموٹا نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ اس وقت غیر قانونی جنرل سلیکشن کمیٹیوں کے انعقاد کے ذریعے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی ضد پر آمدادہ ہے، حد یہ ہے کہ ایگزیکٹو کونسل کے ممبران کے ریکوزیشن نوٹ جس میں مستقل وائس چانسلر کے پینل کی تشکیل کا عمل شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اسکو نظر انداز کردیا ہے۔ وہیں AMUTA نے یونیورسٹی کی موجودہ صورتحال کو نہایت ہی تشویشناک قرار دیا ہے اور اے ایم یو ایکٹ کو مکمل طور پر بے اثر کرنے اور یونیورسٹی کی خود مختاری کے حوالے سے منظر نامہ ترتیب دیا جا رہا ہے۔ اموٹا نے موجودہ انتظامیہ سمیت سبھی سے اس سنگین خطرے کی جانب توجہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ یونیورسٹی کے باقاعدہ وائس چانسلر اور مختلف جمہوری اداروں کی بحالی کے مطالبے کو مزید تیز کیا جائے۔


یہ بھی پڑھیں: AMU Students Dharna ساتویں روز طلبہ کے دھرنے کو طالبات کی حمایت حاصل

واضح رہے دو روز قبل اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا تھا کہ 15 اکتوبر کو 'اے ایم یو بچاؤ تحریک' کا ایک روزہ دھرنا جنتر منتر، نئی دہلی میں ہوگا جس کے بعد ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ، وزیراعظم اور وزیر تعلیم کو دیا جائےگا۔

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایسن (AMUTA) کے سیکرٹری نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک خط جاری کیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے کہ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں انتظامات اور امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ وہ جان لیوا سطح پر پہنچ گئی ہے۔ عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پاس مستقل وائس چانسلر نہیں ہے۔ اے ایم یو کی موجودہ صورتحال آج زبان حال سے چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ ملت کے اس ادارے کو بچا لو۔ کیمپس میں ایک جانب سر سید کے چمن کے پھول باب سید پر گزشتہ سات روز سے یونین کی بحالی کے لیے دھرنا دئے ہوئے ہیں، اب تو طلبہ کو اے ایم یو کیمپس میں زہریلے جانورں تک کا خوف پیدا ہونے لگا ہے، طلبہ اے ایم یو انتظامیہ سے آئین اور ضابطوں کی دہائی دئے کر کہہ رہے ہیں کہ خدارا اس ادارے کو بچانے کی خاطر آئین اور ضابطوں پر عمل کریں تاکہ مخالفین کو اے ایم یو کے خلاف کوئی حربہ ہاتھ نہ آئے۔



علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تازہ صورتحال پر اے ایم یو ٹیچرس اسوسی ایشن نے ایک بار پھر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سیکرٹری ڈاکٹر عبید احمد صدیقی نے ایک خط جاری کیا ہے کہ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں انتظامات اور امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ وہ جان لیوا سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 01 اکتوبر کی شب کو ایک طالب علم کو ہاسٹل میں سانپ نے کاٹ لیا تھا اور وہ اپنی زندگی کی جنگ دہلی کے اسپتال میں لڑ رہا ہے۔ وہیں 02 اکتوبر کی شب کو امن اور سماج دشمن عناصر کی کیمپس میں بے تحاشہ فائرنگ سے تین افراد زخمی ہو گئے تھے، AMUTA نے اے ایم یو طلبہ یونین کے انتخابات کو لازمی قرار دیتے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے کافی عرصے سے یونیورسٹی کامرکزی دروازہ باب سید کافی عرصے سے طلبہ نے بند کیا ہوا ہے جس کے سبب یونیورسٹی کی کچھ فیکلٹی میں کلاس ہونے میں دشواری ہو رہی ہے اور تدریسی کام متاثر ہو رہا ہے، وہیں یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اسکو یونیورسٹی میں ہر حال میں اپنی حکمرانی برقرار رکھنا مقصود ہے، وہیں یونیورستی انتظامیہ ایگزیکٹو کونسل سے لے کر شعبوں کے بورڈ آف اسٹڈیز تک میںاور دیگر اداروں کے جمہوری نظام میں مداخلت کررہی ہے۔

اموٹا نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ اس وقت غیر قانونی جنرل سلیکشن کمیٹیوں کے انعقاد کے ذریعے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی ضد پر آمدادہ ہے، حد یہ ہے کہ ایگزیکٹو کونسل کے ممبران کے ریکوزیشن نوٹ جس میں مستقل وائس چانسلر کے پینل کی تشکیل کا عمل شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اسکو نظر انداز کردیا ہے۔ وہیں AMUTA نے یونیورسٹی کی موجودہ صورتحال کو نہایت ہی تشویشناک قرار دیا ہے اور اے ایم یو ایکٹ کو مکمل طور پر بے اثر کرنے اور یونیورسٹی کی خود مختاری کے حوالے سے منظر نامہ ترتیب دیا جا رہا ہے۔ اموٹا نے موجودہ انتظامیہ سمیت سبھی سے اس سنگین خطرے کی جانب توجہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ یونیورسٹی کے باقاعدہ وائس چانسلر اور مختلف جمہوری اداروں کی بحالی کے مطالبے کو مزید تیز کیا جائے۔


یہ بھی پڑھیں: AMU Students Dharna ساتویں روز طلبہ کے دھرنے کو طالبات کی حمایت حاصل

واضح رہے دو روز قبل اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا تھا کہ 15 اکتوبر کو 'اے ایم یو بچاؤ تحریک' کا ایک روزہ دھرنا جنتر منتر، نئی دہلی میں ہوگا جس کے بعد ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ، وزیراعظم اور وزیر تعلیم کو دیا جائےگا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

AMUTA
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.