ETV Bharat / state

'ہائی کورٹ کا فیصلہ، سرکار کے منہ پر طمانچہ' - High Court Case dismissed urdu news

تبلیغی جماعت سے منسلک نابالغ لڑکے کے خلاف کورونا پھیلانے کے الزام میں کیس درج کرنے پر الٰہ آباد ہائی کورٹ نے پولیس کوسخت پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ یہاں قانون کا غلط استعمال کیا گیا۔

اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم
اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم
author img

By

Published : Dec 11, 2020, 4:36 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو کے رہنے والے ایک نابالغ لڑکے پر پولیس نے قتل کی کوشش کے معاملے پر دفعہ 307 کے تحت ایف آئی آر درج کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے نابالغ لڑکے پر دفعہ 269 اور 270 کے تحت بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ہائی کورٹ کا فیصلہ، سرکار کے منہ پر طمانچہ

پولیس نے ایف آئی آر اس لیے درج کی تھی، کیونکہ وہ دہلی میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہوا تھا حالانکہ وہ کورونا نیگیٹیو تھا، باوجود اس کے اس پر سخت کارروائی کی گئی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ 'اس سرکار میں عدالتی فیصلے کو نہ ماننے کا چلن ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے سرکار کے منھ پر طماچہ ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ضلع مئو کے ایک نابالغ لڑکے پر وبائی امراض کو پھیلانے کے جرم میں دفعہ 269 اور 270 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی'۔

اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم
اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم

انہوں نے کہا کہ 'یہاں تک تو ٹھیک تھا لیکن پولیس نے دوبارہ اس پر دفعہ 307 کے تحت ایف آئی آر درج کرلیا'۔

شاہنواز عالم نے کہا کہ 'معاملہ جب الہ آباد ہائی کورٹ کے پاس گیا تو جسٹس اجے بھنوٹ نے پولیس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'پہلی نظر میں یہ معاملہ قانون کا غلط استعمال ہے'۔

خیال رہے کہ کورٹ نے اترپردیش ریاستی حکومت سے اس مسئلے پر جواب طلب کیا ہے۔

کانگریسی رہنما نے کہا کہ 'موجودہ حکومت قانون میں اور قانون کے راج میں یقین نہیں رکھتی، جبکہ وزیراعلیٰ کو بھی اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا حالانکہ سرکار کو کورٹ کا جواب دینا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ایسا لگاتار ہو رہا ہے کہ سرکار کورٹ سے بار بار وقت لیتی ہے لیکن کبھی جواب داخل نہیں کرتی'۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں شامل مظاہرین کی فوٹو چوراہے پر لگوایا گیا اور انہیں سرکاری املاک کی تلافی کے لیے نوٹس بھی جاری کیا گیا جبکہ ہائی کورٹ نے ایسا کرنے پر روک لگا دی تھی۔

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو کے رہنے والے ایک نابالغ لڑکے پر پولیس نے قتل کی کوشش کے معاملے پر دفعہ 307 کے تحت ایف آئی آر درج کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے نابالغ لڑکے پر دفعہ 269 اور 270 کے تحت بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ہائی کورٹ کا فیصلہ، سرکار کے منہ پر طمانچہ

پولیس نے ایف آئی آر اس لیے درج کی تھی، کیونکہ وہ دہلی میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہوا تھا حالانکہ وہ کورونا نیگیٹیو تھا، باوجود اس کے اس پر سخت کارروائی کی گئی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ 'اس سرکار میں عدالتی فیصلے کو نہ ماننے کا چلن ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے سرکار کے منھ پر طماچہ ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ضلع مئو کے ایک نابالغ لڑکے پر وبائی امراض کو پھیلانے کے جرم میں دفعہ 269 اور 270 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی'۔

اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم
اترپردیش کانگریس کمیٹی (اقلیتی) کے چئیرمین شاہنواز عالم

انہوں نے کہا کہ 'یہاں تک تو ٹھیک تھا لیکن پولیس نے دوبارہ اس پر دفعہ 307 کے تحت ایف آئی آر درج کرلیا'۔

شاہنواز عالم نے کہا کہ 'معاملہ جب الہ آباد ہائی کورٹ کے پاس گیا تو جسٹس اجے بھنوٹ نے پولیس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'پہلی نظر میں یہ معاملہ قانون کا غلط استعمال ہے'۔

خیال رہے کہ کورٹ نے اترپردیش ریاستی حکومت سے اس مسئلے پر جواب طلب کیا ہے۔

کانگریسی رہنما نے کہا کہ 'موجودہ حکومت قانون میں اور قانون کے راج میں یقین نہیں رکھتی، جبکہ وزیراعلیٰ کو بھی اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا حالانکہ سرکار کو کورٹ کا جواب دینا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ایسا لگاتار ہو رہا ہے کہ سرکار کورٹ سے بار بار وقت لیتی ہے لیکن کبھی جواب داخل نہیں کرتی'۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں شامل مظاہرین کی فوٹو چوراہے پر لگوایا گیا اور انہیں سرکاری املاک کی تلافی کے لیے نوٹس بھی جاری کیا گیا جبکہ ہائی کورٹ نے ایسا کرنے پر روک لگا دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.