ETV Bharat / state

دیوبند عیدگاہ میں علامتی 'ڈٹینشن سینٹر' - اترپردیش نیوز

سہارنپور کے دیوبند علاقے میں واقع عیدگاہ میدان میں شہریت ترمیمی قانون، این آرسی اور این پی آر کے خلاف آج 17 ویں روز بھی خواتین کا احتجاج جاری رہا۔ آج عیدگاہ میدان میں ایک علامتی ڈٹینشن سینٹر بنایا گیا جس کے ذریعہ لوگوں کو حقیقی ڈٹینشن سینٹر کے بارے میں بتایا گیا۔

علامتی ڈیٹینشن سینٹر
علامتی ڈیٹینشن سینٹر
author img

By

Published : Feb 12, 2020, 8:48 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 3:23 AM IST

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام دیوبند کے عیدگاہ میدان میں گزشتہ 17 روز سے خواتین کا احتجاج جاری ہے، جہاں خواتین مظاہرہ میں شامل دیگر خواتین کو نہ صرف سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے بارے میں بتار رہی ہیں بلکہ انہیں ڈٹینشن سینٹر کے بارے میں بھی سمجھا رہی ہیں۔

علامتی ڈیٹینشن سینٹر، دیکھیں ویڈیو

انتظامیہ کی سختی کے باوجود دیوبند میں احتجاج کر رہی خواتین کے حوصلہ بلند ہیں اور مسلسل جاری یہ احتجاج اب ایک اور شاہین باغ بن گیا ہے۔

دیوبند کا عیدگاہ میدان اس وقت ایک مکمل تحریک کی شکل اختیار کئے ہوئے ہے، جہاں بڑی تعداد میں خواتین پہنچ کر اپنا احتجاج درج کرا رہی ہیں، اتنا ہی نہیں بلکہ دیہی علاقوں سے بھی یہاں خواتین پہنچ رہی ہیں۔

انقلابی نعروں اور ترنگے سے سجے عیدگاہ میدان میں بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے نام سے گیٹ بنائے گئے ہیں، وہیں میدان میں بھارت کے نقشہ پر’نو سی اے اے، نو این آر سی اور نو این پی آر لکھا گیا ہے۔

ساتھ ہی 'دیوبند ستیہ گرہ ' کے نام سے ایک بہت بڑا بورڈ بھی لگا یا گیا ہے، اس کے علاوہ دھرنا گاہ میں ایک بورڈ ایسا بھی لگایا گیا ہے جو سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس آدم قد بورڈ پر ہندی اور اردو میں آئین کی تمہید لکھی ہوئی ہے اور اسے خوبصورت انداز میں سجایا گیا ہے۔

اتنا ہی نہیں بلکہ 40 فٹ اونچا آئین ہند کا بینر بھی یہاں سبھی کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اسی کے تحت آج عیدگاہ میدان میں ایک علامتی ڈٹینشن سینٹر نصب کیا گیا ہے، جس کے ذریعہ خواتین اور نوجوانو ں کو بتایا گیا کہ اگر سرکار نے ہمارے درست دستاویز بھی مسترد کردیئے تو ہمارا اگلا ٹھکانہ ڈٹینشن سینٹر ہوگا، اس علامتی ڈٹینشن سینٹر کے ذریعہ حقیقی ڈٹینشن سینٹر کے بارے میں سمجھایا گیا۔

وہیں سوشل میڈیا پر دھرنے کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کرنے کے لئے نوجوانوں نے الگ پیج بھی بنائے ہیں، جو مختلف سائٹس کے ذریعہ پروگرام کو لائیو بھی دکھا رہے ہیں۔

مظاہرے میں جہاں خواتین بڑی تعداد میں اپنی حاضری درج کرا رہی ہیں، وہیں متعدد سیاسی و سماجی تنظیموں سے خواتین کو حمایت بھی انہیں مل رہی ہے۔

احتجاج میں متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشنی، فوزیہ پروین، ارم عثمانی، فریحہ ناز، ہما قریشی وغیرہ پیش پیش ہیں۔

یہاں پولیس فورس بھی بڑی تعداد میں لگی ہوئی ہے۔ انتظامیہ کسی بھی قیمت پر اس دھرنے کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن خواتین کاکہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ احتجاج بدستور جاری رہے گا۔

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام دیوبند کے عیدگاہ میدان میں گزشتہ 17 روز سے خواتین کا احتجاج جاری ہے، جہاں خواتین مظاہرہ میں شامل دیگر خواتین کو نہ صرف سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے بارے میں بتار رہی ہیں بلکہ انہیں ڈٹینشن سینٹر کے بارے میں بھی سمجھا رہی ہیں۔

علامتی ڈیٹینشن سینٹر، دیکھیں ویڈیو

انتظامیہ کی سختی کے باوجود دیوبند میں احتجاج کر رہی خواتین کے حوصلہ بلند ہیں اور مسلسل جاری یہ احتجاج اب ایک اور شاہین باغ بن گیا ہے۔

دیوبند کا عیدگاہ میدان اس وقت ایک مکمل تحریک کی شکل اختیار کئے ہوئے ہے، جہاں بڑی تعداد میں خواتین پہنچ کر اپنا احتجاج درج کرا رہی ہیں، اتنا ہی نہیں بلکہ دیہی علاقوں سے بھی یہاں خواتین پہنچ رہی ہیں۔

انقلابی نعروں اور ترنگے سے سجے عیدگاہ میدان میں بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے نام سے گیٹ بنائے گئے ہیں، وہیں میدان میں بھارت کے نقشہ پر’نو سی اے اے، نو این آر سی اور نو این پی آر لکھا گیا ہے۔

ساتھ ہی 'دیوبند ستیہ گرہ ' کے نام سے ایک بہت بڑا بورڈ بھی لگا یا گیا ہے، اس کے علاوہ دھرنا گاہ میں ایک بورڈ ایسا بھی لگایا گیا ہے جو سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس آدم قد بورڈ پر ہندی اور اردو میں آئین کی تمہید لکھی ہوئی ہے اور اسے خوبصورت انداز میں سجایا گیا ہے۔

اتنا ہی نہیں بلکہ 40 فٹ اونچا آئین ہند کا بینر بھی یہاں سبھی کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اسی کے تحت آج عیدگاہ میدان میں ایک علامتی ڈٹینشن سینٹر نصب کیا گیا ہے، جس کے ذریعہ خواتین اور نوجوانو ں کو بتایا گیا کہ اگر سرکار نے ہمارے درست دستاویز بھی مسترد کردیئے تو ہمارا اگلا ٹھکانہ ڈٹینشن سینٹر ہوگا، اس علامتی ڈٹینشن سینٹر کے ذریعہ حقیقی ڈٹینشن سینٹر کے بارے میں سمجھایا گیا۔

وہیں سوشل میڈیا پر دھرنے کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کرنے کے لئے نوجوانوں نے الگ پیج بھی بنائے ہیں، جو مختلف سائٹس کے ذریعہ پروگرام کو لائیو بھی دکھا رہے ہیں۔

مظاہرے میں جہاں خواتین بڑی تعداد میں اپنی حاضری درج کرا رہی ہیں، وہیں متعدد سیاسی و سماجی تنظیموں سے خواتین کو حمایت بھی انہیں مل رہی ہے۔

احتجاج میں متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشنی، فوزیہ پروین، ارم عثمانی، فریحہ ناز، ہما قریشی وغیرہ پیش پیش ہیں۔

یہاں پولیس فورس بھی بڑی تعداد میں لگی ہوئی ہے۔ انتظامیہ کسی بھی قیمت پر اس دھرنے کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن خواتین کاکہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ احتجاج بدستور جاری رہے گا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 3:23 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.