ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں جمعیت علماء ہند کے ذریعہ کیندکی علاقے میں بنائے جارہے 'بھارت اسکاؤٹ گائڈ ٹریننگ سینٹر' کے خلاف ہندو تنظیموں کی جانب سے مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی سلسلے میں آج ڈاسنا مندر کے سوامی نرسمہانند گری نے کیندکی گاؤں پہنچ کر اس سینٹر اور دارالعلوم دیوبند کے خلاف شدید تنقید کی اور کہا کہ 'اس طرح کا سینٹر دیوبند میں تو کیا پورے ملک میں کہیں نہیں بننے دیا جائے گا۔'
کیندکی گاؤں میں منعقدہ پنچایت میں خطاب کرتے ہوئے سوامی نرسمہانند گری نے جمعیت اور دارالعلوم دیوبند کو نشانہ بنایا اور کہا کہ 'ملک اور ہندوؤں کو نقصان پہنچانے کے لیے اس طرح کے تربیتی مراکز تیار کیے جارہے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر گاؤں میں بنائے جانے والے اس ٹریننگ سینٹر کو نہ روکا گیا تو یہ ملک کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔' انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'سیکولرازم اور جمہوریت کا رونا رونے والوں کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ یہ ملک صرف ہندوؤں کی وجہ سے ہی سیکولر اور جمہوری ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو اپنے وجود اور بچوں کے مستقبل کے تحفظ کے لیے خود آگے آنا ہوگا۔ سوامی نرسمہانند نے کہا کہ اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لئے ہندوؤں کو اپنی آبادی میں اضافے پر توجہ دینی ہوگی۔'
یہ بھی پڑھیں: دارالعلوم دیوبند کی دنیا کوعالمی جنگ میں جھونکنے کی تیاری: نرسمہانند گری
سوامی نرسمہانند گری کے کیندکی میں اعلان شدہ پروگرام کو لےکر انتظامیہ بھی چوکس نظر آئی، گاؤں میں کئی تھانوں کی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا، اتنا ہی نہیں بلکہ آر آر ایف کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔ اس دوران اے ڈی ایم ایف راجیش مشرا، ایس پی دیہات اتل شرما، ایس ڈی ایم دیپک کمار، سی او نیرج سنگھ وغیرہ بھی موجود رہے۔