نئی دہلی: رکن اسمبلی عباس انصاری کو آرمس ایکٹ معاملے میں سپریم کورٹ نے راحت دیتے ہوئے اترپردیش حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ احکامات تک ان کے خلاف کوئی سخت قدم نہ اٹھائیں۔ سپریم کورٹ نے ان کی عرضی پر اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ SC Grants Interim Relief To Abbas Ansari
واضح رہے کہ ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے سبھاسپ کے ایم ایل اے عباس انصاری کے خلاف ایک غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ سنہ 2019 میں، میٹروپولیس کے اس وقت کے انچارج انسپکٹر اشوک کمار سنگھ نے ایم ایل اے عباس انصاری کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ الزام تھا کہ عباس نے اسلحے کا لائسنس لیا تھا، جس کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس نے اسی لائسنس پر کئی ہتھیار خریدے۔ یہ بھی الزام ہے کہ سنہ 2012 میں حاصل کردہ یہ لائسنس بغیر این او سی کے دہلی منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ عباس کے خلاف لکھنؤ میں دو اور غازی پور میں ایک مقدمہ درج ہے۔ جس پر عدالت نے عباس انصاری کو لانے کے لیے لکھنؤ کی میٹرو پولیٹن پولیس کو 27 جولائی تک کا وقت دیا تھا، لیکن لکھنؤ کمشنریٹ پولیس انہیں مقررہ وقت میں نہیں پکڑ سکی۔ مقررہ مدت میں عباس کو نہ پکڑنے پر پولیس نے عدالت سے مزید مہلت مانگی تھی۔ جس پر ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے پولیس کو 10 اگست تک کا وقت دیا تھا۔ SC Grants Interim Relief To Abbas Ansari
مختار انصاری کے بیٹے ایم ایل اے عباس انصاری کو لکھنؤ کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے بھگوڑا قرار دیا تھا۔اس کے ساتھ ہی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے ایم ایل اے کے خلاف منسلکہ کاروائی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ عباس انصاری اسلحہ لائسنس کے غلط استعمال کے کیس میں عدالت نہیں پہنچ رہے تھے۔ جس کے بعد انہیں مفرور قرار دے دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : Abbas Ansari as Absconding: کورٹ نے عباس انصاری کو مفرور ماننے سے انکار کردیا