خصوصی طور پر سب کا حق فاؤنڈیدشن کی سربراہ رفیعہ شبنم نے تمام خواتین تنظیم کو شہر کے تاج پیلیس میرِج ہال میں جمع کیا۔ یہاں مسلم خواتین تنظیموں کے علاوہ دیگر مذاہب و تنظیم سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بھی شرکت کی۔
یہاں خطاب کرتے ہوئے پروفیسر چارو مہروترا نے کہا کہ 'ملک میں خواتین کی طاقت اور ان کے احترام کا دعویٰ کرنے والی مرکزی حکومت اب کیوں خاموش ہے۔ خواتین کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ پولیس لاٹھیاں برسا رہی ہے۔'
اس موقع پر رفیعہ شبنم نے کہا کہ 'گزشتہ دنوں ملک کی مختلف ریاستوں میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات رونما ہو ہوئے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ اُن کے حق کے لیے ہر سطح پر مقابلہ کیا جائےگا۔ دہلی میں ایک طویل عرصے سے خواتین شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی رجسٹر برائے شہریت (این آر سی) کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔'
مرکزی حکومت نے ابھی تک ان خواتین کے سامنے اپنا کوئی نمائندہ نہیں بھیجا ہے۔ پولیس مسلسل خواتین پر ظلم کر رہی ہے۔ جے این یو سمیت تمام ایسے معاملے در پیش آ رہے ہیں، جہاں خواتین کی توہین کی جا رہی ہے۔ ہماری تنظیم شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کی حمایت کرتی ہے۔ آئندہ 12 جنوری کو ہمارا ایک وفد شاہین باغ جاکر اُنکی حمایت کریگی۔