امیٹھی: وارانسی کے سمیرو پیتھادھیشور شنکر اچاریہ نریندرنند سرسوتی نے امیٹھی میں متنازع بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو کشمیر پر ملیٹری راج نافذ کرکے قبضہ کرلینا چاہیے۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اس پر صرف بھارت کا ہی حق ہے۔ شنکر اچاریہ نریندرنند سرسوتی نے کہا کہ کشمیر میں تب ہی امن و امان ممکن ہوگا جب ایک ہندو کی موت کے بدلے ایک مخصوص کمیونٹی کے 50 افراد کو مارا جائے۔ شنکر اچاریہ نے منگل کو امیٹھی میں شری شنکر بدھے بابا مندر کا دورہ کیا۔ مندر میں پوجا کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نریندرنند سرسوتی نے کہا کہ مسلح افواج کو خصوصی اختیارات دیا جانا چاہیے۔ چین پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کی نظر ہمارے ملک پر ہے۔ فوج کو خصوصی اختیارات دیئے جائیں گے تو ہمارا ملک چین اور پاکستان دونوں سے محفوظ رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں : Nishchalanand Saraswati: نشچلانند کا متنازع بیان، کہا یوپی میں تین پاکستان بن جائیں گے
نریندرنند سرسوتی نے کشمیر میں امن برقرار رکھنے کے لیے قابل اعتراض مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اگر کسی خاص طبقے کے لوگ کسی ہندو کو مارتے ہیں تو فوج کو ان کے 50 لوگوں کو مارنے کا اختیار حاصل ہونا چاہیے۔ ایودھیا میں رام للا کے بعد کاشی متھرا میں مندر بنانے کے سوال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جب وقت آئے گا اور بھگوان کی مرضی ہوگی تو وہاں بھی مندر بنایا جائے گا۔ کوئی کام وقت اور بھگوان کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس پی حکومت میں گیان واپی پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اب یوگی حکومت کو گیانواپی میں ایک خاص فرقہ کے لوگوں کے داخلے پر پابندی لگا دینا چاہیے، جہاں بھگوان وشویشور ملے ہیں وہاں جیوترلنگا کی پوجا شروع کردینی چاہیے۔