ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں منگل کو ایک ایل ای ڈی بنانے والے شخص نے اپنی اہلیہ اور دو بچوں کے پھانسی لگا کر خود کشی کر لی، دن دہاڑے واقع اس واردات سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔
شروعاتی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ کنبے کا مالک اپنے گھر میں آراضی بٹوارے کے پیش نظر انتہائی ڈپریشن میں تھا۔
معاملہ شہر کوتوالی حلقہ کے محلہ آواس وکاس کا ہے، یہاں ضلع مئو کے للت کمار گوڑ کرائے کے مکان میں پہلی منزل پر رہتے تھے۔
منگل کی صبح تقریباً 11 بجے جب للت کمار کے گھر پر دودھ والا آیا، اور اس نے آواز دی تو گھر کے اندر سے کوئی آواز نہیں آئی، اس کے بعد مکان مالک جب اوپر جاکر دیکھا تو 40 برس کے للت کمار، 35 برس پریتی، 12 برس کے بیٹے پریم، اور آٹھ برس کی آکرت کی لاشیں الگ کمروں میں پنکھوں سے لٹکی ہوئی تھیں، جس کے بعد اس واقعے کی پولیس کو اطلاع دی گئی اور پولیس نے موقع پر تحقیقات شروع کی، تاہم پولیس نے موقع اے ایک خودکشی نوٹ برآمد کیا ہے۔
خودکشی نوٹ میں للت کمار کے آبائی گھر ضلع مئو میں واقع آراضی تقسیم کی وجہ لکھی گئی ہے، پولیس کے مطابق آراضی تقسیم کی وجہ سے للت کمار کچھ دنوں سے ڈپریشن میں تھے۔
واضح رہے کہ للت کمار کے کنبے کا کوئی فرد یہاں موجود نہیں ہے اس لیے خودکشی کی اصل وجہ سامنے نہیں آئی ہے، لیکن اندازہ یہ بھی لگایا جا رہا کہ ہوسکتا ہے معاشی تنگی کی وجہ سے للت کمار نے پورے کنبے کے ساتھ خودکشی کرلی ہو۔
بتایا جارہا ہے کہ للت کمار ایل ای ڈی بلب بناکر فروخت کرتا تھا، لیکن شروعاتی تحقیقات میں اس کا کوئی ثبوط نہیں ملا ہے، تاہم للت کمار کا موبائل اس کے گھر کے پیچھے پڑے خالی پلاٹ کی جھاڑیوں میں برآمد ہوا ہے۔