جواہر لال نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) کے کارڈیو تھوریسک شعبہ کے سرجنوں کی ٹیم نے حکومت ہند کے راشٹریہ بال سوستھ کاریہ کرم (آر بی ایس کے) کے تحت نونیت کے والو کی کامیاب سرجری کی ہے۔
نونیت میڈیکل کالج کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں سرجری کی گئی اور اس کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرجری کے دوران مریض کے دل اور پھیپھڑوں کو 60 منٹ کے لئے روک دیا گیا۔
کلینیکل پرفیوژنسٹ ڈاکٹرصابرعلی نے دل اور پھیپھڑوں کی فنکشن کا بندوبست کیا۔
کلینیکل پرفیوژنسٹ ڈاکٹرصابرعلی نے کہا کہ ہم نے والو کی سرجری کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ 9 سالہ بچے کے والو کو تبدیل کرنا ممکن نہیں ہے۔ نونیت کے دل کے وال کی سرجری کے دوران نونیت کے دل کو 60 منٹ تک رکھا گیا یا جو ایک مشکل کام تھا۔
کامیاب آپریشن کے بعد بات کرتے ہوئے سرجنوں نے کہا والو کی سرجری ایک مشکل آپریشن ہے جس میں زیادہ خطرے ہیں اور بہت کم سرکاری اسپتال اس طرح کی سرجری کرتے ہیں۔
جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے سرجنوں کے ذریعے یہ پیچیدہ سرجری شروع کرنے سے پہلے علی گڑھ کی قریبی علاقوں میں لوگوں کے پاس ایمس نئی دہلی اور ایس جی پی جی آئی لکھنؤ جیسے مراکز کے سوا کوئی اور متبادل نہیں تھا۔
سرجیکل ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ وبائی مرض کے دوران بھی جے این ایم سی کے سرجن اور ڈاکٹر ہر مریض کی مدد کرنے کے اپنے وعدے پر قائم ہیں۔
جس میں ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے انتہائی پیچیدہ پیڈیاٹرک کیس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے این ایم سی میں زندگی بچانے والی سرجری باقاعدگی سے کی جارہی ہے اور کارڈیو تھوریسک سرجری شعبہ میں اپریل لاک ڈاؤن کے بعد سے اب تک 50 سے زیادہ زندگی بچانے والی قلبی سرجری کی جا چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: علی گڑھ: جے این ایم سی میں پلازما فیریسس مشین نصب
پروفیسر راکیش بھارگو (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن) اور پروفیسر شاہد علی صدیقی (پرنسپل، جے این ایم سی) نے کہا کہ پورے اترپردیش اور ملک کے دیگر حصوں سے مریض جے این میڈیکل کالج کو اس کے جدید طبی ڈھانچہ، بہتر مواصلات اور فالواپ کے لئے آسان رسائی کی وجہ سے ترجیح دیتے ہیں۔