علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ ایک ہفتے میں کھانے میں کیڑے نکلنے کا مسلسل دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کچھ روز قبل جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و ہسپتال کے وارڈ نمبر آٹھ میں مریضوں کو دیئے جانے والے کھانے میں کیڑے نکلے تھے جس پر تیمارداروں نے ہنگامہ کیا۔ویڈیو بھی وائرل کی جس کے بعد میڈیکل انتظامیہ نے کھانے کو تقسیم کروانے سے روک کر مریضوں میں دوسرا کھانا تقسیم کروایا۔جانچ کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی اور اب گزشتہ شب اے ایم یو کے سر سید ہال (شمال) کے ڈائننگ ہال میں طلبہ کے کھانے میں کیڑے پائے گئے۔
اس سلسلے میں اے ایم یو طلباء نے کھانے کو لے کر گذشتہ دیر رات وائس چانسلر لاج کے سامنے زبردست احتجاج کرتے ہوئے طلباء نے بتایا کھانے میں چاولوں کے اندر ایک کیڑے نکل آئے اسی طرح گلاب جامن کے اندر بھی کیڑے نکل آئے جس کے سبب طلباء میں غم و غصہ ہے۔
دوسری جانب طالب علم راشد سلیم کا کہنا ہے کہ ان کے کھانے میں روزانہ کوئی نہ کوئی ایسی چیز نکل آتی ہے جس کی وجہ سے طلبہ بہت پریشان ہوجاتے ہیں جس کی ہم نے کئی بار اے ایم یو انتظامیہ سے شکایت کی ہے لیکن انتظامیہ کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کی وجہ سے آج ہم وائس چانسلر لاج کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈائننگ ہال میں پیش کیے جانے والے کھانے کو بہتر بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Gate of Sir Syed Era سر سید کے دور کا وہ گیٹ جو بدحالی کے سبب گمنامی کے آنسو بہا رہا ہے
اے ایم یو طلباء رہنما زید شیروانی نے بتایا کہ طلباء کے کھانے میں زندہ کیڑے پائے گئے جس کی وجہ سے طلباء پریشان اور فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اے ایم یو انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی مکمل جانچ کی جائے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔موقع پر موجود اے ایم یو پراکٹر پروفیسر وسیم علی نے بتایا کہ آج ایس ایس ہال نارتھ میں بچوں کے کھانے میں کیڑے نکلنے کی شکایت ملی ہے۔ اس کی ہماری ٹیم تحقیقات کرے گی اور جو بھی اس میں قصوروار پایا گیا اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔