لکھنؤ: اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات Assembly Elections in Uttar Pradesh 2022 کے پیش نظر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا نے لکھنؤ کے یوپی پریس کلب میں طلباء کا منشور جاری کیا ہے SIO manifesto for UP elections، اور سیاسی جماعتوں سے طلبا کے مسائل کو انتخابی ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان مطالبات کو منشور Students Manifesto میں شامل کیے ہیں جو طلبا کی بنیادی ضرورت ہے، جس میں تعلیم کے بعد ریلیف پیکیج، نوجوانوں کے روزگار، صحت بہبود، انسانی حقوق، ٹیکنالوجی، ماحولیات اور ادب و ثقافت وغیرہ شامل ہیں۔
طہور انور نے کہا کہ 'ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ معاشرے کی ضرورت کے مطابق تعلیم پر اخراجات کے لیے جی ڈی پی کا آٹھ فیصد تک بڑھایا جائے۔
اتر پردیش کے سرکاری اسکولز و یونیورسٹی اور کالجز کے طلبا کے لیے ریاستی کے میڈیکل کالجوں میں دس فیصد ریزرویشن دیا جائے۔
محمد علی جوہر یونیورسٹی Muhammad Ali Johar University کو قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی اداروں کی جانب سے اقلیتی درجہ دیا گیا ہے اسے تمام سیاسی حملوں سے بچایا جائے اور طلبہ کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر اقدامات کئے جائیں۔
مزید پڑھین:
مدرسہ کی تعلیم کو ایک درست انڈر گریجویٹ ڈگری کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہئے اور مدرسہ کورسز کی بنیاد پر ایم اے کورسز میں داخلہ شروع کیا جانا چاہئے۔ اس علاوہ جسٹس رنگناتھ مشرا کمیشن کی سفارشات کو بھی نافذ کیا جانا چاہئے۔
طلباء میں جمہوری اقدار اور جذبات کو برقرار رکھنے کے لئے یونیورسٹی اور ڈگری کالجوں میں طلبا یونین کے انتخابات بحال کئے جائیں اسکولوں کی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور لائبریریوں کے ساتھ جدید سہولیات بھی مہیا کی جائیں۔