ریاست اتر پردیش کے ضلع بدایوں میں طلباء قومی دارالحکومت دہلی کی سرحد پر گذشتہ 40 روز سے جاری 'کسان تحریک' کی حمایت کر رہے ہیں۔
بدایوں میں بی ایس سی کے طالب علم نیلیش کا کہنا ہے کہ 'وہ بھی کسان کے بیٹے ہیں اور کسانوں کی جو تحریک دہلی کے بارڈر پر جاری ہے، حکومت کو اس کی طرف توجہ دینی چاہیے اور کسانوں کو ان کا حق ملنا چاہیے۔'
وہیں بی ایس سی کے سال اول کے طالب علم شیو کمار نے کسانوں کی زندگی کے حوالے سے کہا کہ 'کسانوں کی معاشی حالت بہت خراب رہتی ہے۔ حکومت کو کسانوں کی طرف دیکھنے اور ان کی بات کو ماننے کی ضرورت ہے۔'
بتا دیں کہ گذشتہ تین دنوں سے ہو رہی بارش نے کسانوں کے لئے مشکلات پیدا کیں لیکن کسانوں کا حوصلہ کم نہیں ہوا۔ کسانوں نے احتجاج جاری رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: سردی اور بارش کے باوجود کسانوں کے حوصلے بلند
واضح رہے کہ تین زرعی قوانین کے خلاف دہلی بارڈر پر جاری کسانوں کی تحریک کا آج 41 واں دن ہے لیکن کسانوں کو کوئی مایوسی نہیں ہے۔ سردی اور بارش کے درمیان کسانوں کے حوصلے بلند ہیں اور کسان اپنے مطالبات پر قائم ہیں۔ کسان تنظیموں کا صاف لفظوں میں کہنا ہے کہ حکومت جب تک تینوں قانون واپس نہیں لیتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔