اتر پردیش کے ضلع بریلی میں گورنمنٹ گرلس انٹر کالج میں آکسیجن سلنڈر کی سپورٹ کے ساتھ امتحان دے رہی یہ طالبہ صفیہ جاوید ہے۔ اس کے جزبہ کو ہر کوئی سلام کررہا ہے۔
وہ آکسیجن سلنڈر کے ساتھ ہائی اسکول کا امتحان دے رہی ہے۔ طویل بیماری کی وجہ سے ڈاکٹروں نے اُس کو 24 گھنٹے آکسیجن کی سپورٹ پر رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
وہ اس برس ہائی اسکول کے امتحان میں ایک پرائویٹ طالبہ کی حیثیت سے شامل ہوئی ہے۔ گزشتہ پانچ برس سے وہ شدید بیماری میں مبتلا ہے۔ اسے پھیپھڑوں کی پریشانیوں کی وجہ سے ٹی بی ہو گئ ہے۔
کمزور پھیپھڑوں کی وجہ سے طالبہ کو سانس لینے میں پریشانی ہوتی ہے۔ لہذا ڈاکٹروں نے اسے چوبیس گھنٹے آکسیجن کی سپورٹ پر رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ اسے آکسیجن کی مدد سے زندگی بسر کرتے ہوئے ایک برس گزر چکا ہے اور اسی طرح وہ امتحان میں شامل ہو رہی ہے۔
صفیہ نے سیشن 20۔2019 کے لئے ہائی اسکول کے لئے پرائویٹ فارم پُر کیا تھا۔ اُسنے امید کی تھی کہ امتحان کے وقت تک وہ صحت یاب ہوجائگی، لیکن ایسا نہیں ہوا اور یہ بیماری سنگین شکل اختیار کرتی رہی۔
جب امتحان قریب آیا، تو وہ اس بات پر غمزدہ ہونے لگی کہ آکسیجن کے بغیر کیسے مسلسل تین گھنٹے امتحان میں بیٹھ پائےگی، لیکن اہلِ خانہ اور والدین نے اُسکی حوصلہ افزائی کی اور امتحانی ہال میں آکسیجن سلنڈر لانے کے لئے کالج انتظامیہ سے تحریری اجازت کے لئے درخواست دی۔ طالبہ صفیہ جاوید کی ہمت کے پیش نظر کالج انتظامیہ نے اسے بغیر کسی تاخیر کے سلنڈر کے ساتھ امتحان ہال میں بیٹھنے کی اجازت دے دی۔ اب صفیہ آکسیجن سلنڈر کے ساتھ بیٹھ کر تین گھنٹے تک امتحان دیتی ہے۔
وہ اپنے والدین کے لیئے کچھ بنکر دکھانا چاہتی ہے۔ وہ کہتی ہے کہ میں بیمار ہوں، لیکن کمزور نہیں۔ کسی بھی طرح سے اپنی منزل حاصل کرکے رہونگی۔
طویل عرصے سے بیماری کی وجہ سے، طالبہ کو ہر وقت آکسیجن کی سپورٹ پر رہنا پڑتا ہے۔ وہ گھر میں بھی آکسیجن سلنڈر کی مدد سے مطالعہ کرتی ہے۔
اس جدو جہد کے ساتھ امتحان دینے والی صفیہ کو محکمہ تعلیم کی جانب سے ہر ممکن سہولت فراہم کرائ جا رہی ہے اور دورانِ انتحان اُسکا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔
بریلی ڈویژن کے جے ڈی ای بھی طالبہ صفیہ کے اس حوصلہ کو سلام کر رہے ہیں۔
جب طالبہ امتحان ہال میں بیٹھ کر آکسیجن سلنڈر کی مدد سے امتحان دیتی ہے تو ہم جماعت طالبات بھی اُس کی حوصلہ افزائ کرتی ہیں۔
فی الحال، طالبہ صفیہ جاوید تمام مشکلات کے باوجود ہائ اسکول کا امتحان اچھے نمبروں پاس کرنا چاہتی ہے۔ جسکے لئے وہ سخت محنت بھی کررہی ہے۔