پتھربازی کی اطلاع موصول ہوتے ہی ایس پی سٹی، سی او، انسپکٹر شہر کوتوالی سمیت اضافی پولیس فورسز موقع پر پہنچے۔ پولیس نے نا معلوم شرپسندوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
تھانہ شہر کوتوالی علاقے کے بہاری پور میں واقع مدرسہ مظہر اسلام پر گزشتہ رات تقریباً دس بجے کچھ شرپسند عناصر نے پتھر بازی کی اور فرقہ وارانہ نعرے بازی کی۔ اطلاع ملتے ہی ایس پی سٹی ابھینندن سنگھ، سی او سٹی اور انسپیکٹر کوتوالی موقع پر پہنچ گئے۔
مدرسہ مظہرِ اسلام کے منتظمین نے نامعلوم شر پسند عناصر کے خلاف تھانہ کوتوالی میں مقدمہ درج کرایا ہے۔
یہاں یہ بتاتے چلیں کہ گذشتہ رات مدرسے کے پیچھے والی سڑک سے شری گنگا مہارانی شوبھا یاترا نکالی جا رہی تھی۔ اس دوران احتیاط کے طور ضلع انتظامیہ اور پولیس کے تمام اعلی افسران شوبھا یاترا کے ساتھ گشت کر رہے تھے۔
شوبھا یاترا پرامن و سکون کے ساتھ اپنے راستے پر چلی گئی۔ اس کے بعد تقریبا پانچ چھ لڑکے آئے اور فرقہ وارانہ نعرے بازی کرنے لگے۔
گرمی ہونے کی وجہ سے کچھ طلبا صحن میں ہی پڑھائی کر رہے تھے۔ کچھ ہی دیر بعد پتھر بازی شروع ہو گئی۔ یکایک پتھر آنے سے طلبا گھبرا گئے اور اندر چلے گئے۔
موقع پر موجود اساتذہ نے مدرسے کے منتظمین اور پولیس کو اطلاع دی لیکن پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی تمام شر پسند عناصر وہاں سے فرار ہو چکے تھے۔
پولس کے پہنچنے کے ساتھ ہی اردگرد کے تمام ہندو اور مسلم برادری کے لوگ جمع ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ ایسی حرکتوں سے شہر کا ماحول خراب ہوتا ہے۔
فی الحال مدرسے کے پرنسپل مولانا صغیر احمد نے نامعلوم عناصر کے خلاف تھانہ شہر کوتوالی میں تحریر دی ہے۔ آل انڈیا رضا ایکشن کمیٹی نے اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔