اس کے بعد مشتعل لوگوں نے سڑک پر جام لگا کر پتھراؤ کیا، اس واقعہ میں پولیس اہلکاروں سمیت تقریبا 12 افراد کے زخمی ہوئے ہے ۔
انتظامیہ نے توڑے گیے مجسمے کی جگہ نیا مجسمہ نصب کرا دیا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے شکمبری دیو ی مارگ پر جام لگانے ، عقیدمندوں اور پولیس پر پتھراؤکرنے کے معاملے میں انچارج انسپکٹر منیندر سنگھ کی جانب سے 77 نامزداور 400 نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) مکیش چندر شرما نے بدھ کو یہاں بتایا کہ پولیس اور خفیہ ایجنسیاں شرپسند عناصر کی نشاندہی کرنے کے کام میں مصروف ہیں ، جن لوگوں کو پولیس نے مقدمے میں نامزد کیا ہے ان میں اس گاؤں کا درجہ فہرست ذات کا نریش کمار ولد سنگارو بھی شامل ہے ۔
اسی نے پولیس کو گاؤں میں نصب مجسمہ کو توڑے جانے کی اطلاع بھی دی ۔ انہوں نے بتایا کہ سماج دشمن عناصر نے مجسمہ توڑا، تشدداور ہنگامہ کیا ،انہیں کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا ۔
مجسمہ توڑے جانے کی خبر پولیس کو منگل کو موصول ہو ئی تھی ۔ انتظامیہ نے اسی مقام پر امبیڈ کر کا نیا مجسمہ نصب کرا دیا تھا ۔ اس کے باوجود گاؤں کے درجہ فہرست ذات کے لوگوں نے ماحول خراب کرنے کا کام کیا ۔
پولیس اورعام لوگوں سمیت دس سے زائد افراد پتھراؤ میں زخمی ہو گئے تھے ۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کرکے فسادیوں کو منتشرکر دیا ۔ مسٹر شرما نے بتایا کہ نامزد ملزم اور مشکوک شرپسند عناصر فرار ہیں ۔ پولیس ان کی سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے ۔