ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے انتہائی حساس علاقہ مانک چوک، مدار گیٹ روڈ پر گزشتہ دیر شب چند سماج دشمن عناصر کی جانب سے مسلمانوں پر سنگ باری کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ ضلع علیگڑھ کے تھانہ گاندھی پارک علاقہ میں سنگ باری کے دوران موقع پر موجود لوگوں کے مطابق نماز تراویح کے دوران 10 سے 15 لوگ دوڑتے ہوئے آئے اور مسجد کے قریب موجود لوگوں پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا، پتھراؤ کرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اس دوران کچھ اینٹیں گھروں اور مسجد کی چھتوں پر بھی گریں، اس واقعہ کے خلاف جب ایک شخص نے احتجاج کیا تو سر پر پتھر مار کر اسے زخمی کر دیا گیا۔ Stone Throwing in Aligarh
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ مسجد پر سنگ باری کی گئی، مسجد پر سنگ باری کے متعلق انتظامیہ کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، فی الحال سی سی ٹی وی کیمرے اور مقامی لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس فورس اور کئی تھانوں کے اعلیٰ پولیس اور انتظامی افسران موقع پر پہنچے، مقامی لوگوں نے اس معاملہ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، احتیاط کے طور پر مذکورہ علاقہ میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔
محمد شمشاد نامی شخص نے بتایا کہ کچھ لوگ نشے کی حالت میں نامناسب الفاظ کا استعمال کررہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ نماز نہیں ادا کرنے دیں گے، روزہ نہیں رکھنے دیں گے۔ جب ہم پولیس کو اس کی اطلاع دینے گئے تو اور لوگ آئے اور پتھراؤ کرنے لگے، اس کے بعد پولیس کو اس معاملہ کی اطلاع دی گئی۔ سنگ باری میں نثار نامی شخص کے سر پر چوٹ آئی ہے جو اسپتال میں زیر علاج ہے۔ موقع پر پہنچے سرکل آفیسر (سی او) محسن خان نے بتایا ہے کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں اور تحریر کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں:Temple Vandalized Noida: نوئیڈا کے مندر میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ
واضح رہے کہ ہندو شدت پسند تنظیموں کے ارکان کی جانب سے گزشتہ چند روز سے مساجد سے اذان کی مخالفت میں لاوڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ پڑھنے کی انتظامیہ سے اجازت مانگی جارہی ہے۔