ریاست اتر پردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ میں یوپی ایس ٹی ایف نے شراب کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے انیل یادو، بھگوان اور اندراسن کو گرفتار کیا ہے۔
تینوں ملزمان سے 900 لیٹر زہریلی شراب برامد کی گئی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر اس کی قیمت 40 لاکھ بتائی جارہی ہے۔ وہیں سپلائی میں استعمال ہونے والی گاڑیاں بھی برآمد کی گئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ 'اتر پردیش کے تمام اضلاع میں مدھیہ پردیش، دہلی، پنجاب، ہریانہ سے غیر قانونی طریقے سے شراب لا کر فروخت کی جاتی ہے۔'
دراصل اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی ایس ٹی ایف ٹیم نے موٹرسائیکل سوار ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار دونوں افراد غیر قانونی شراب سے بھری ٹرکوں کو مقررہ جگہ پر پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔
یوپی ایس ٹی ایف کے مطابق 'تفتیش کے دوران ملزمان نے بتایا ہے کہ غیر قانونی شراب کی سپلائی مدھیہ پردیش کے کھرگون کھوڈی گاؤں سے کی گئی تھی۔ تہوار کے موسم کی وجہ سے بھی غیر قانونی شراب کی مانگ زیادہ تھی، اس لئے یہ شراب کم قیمت پر خرید کر مدھیہ پردیش سے لائی جا رہی تھی۔