سنبھل سے رکن پارلیمان شفیق الرحمن برق اور سوار ٹانڈہ کے رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے ریاست میں بڑھتے جرائم اور اعظم خان پر دائر مقدمات کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
رامپور کے گاندھی سمادھی پر آج سماج وادی پارٹی کے ضلع بھر کے کارکنان نے جمع ہوکر ایک بڑے احتجاج کا اہتمام کرکے ریاست میں بڑھ رہے جرائم پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی ریاست میں بڑھتے مظالم پر یوگی حکومت کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے جوہر یونیورسٹی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ برس پہلے رامپور میں شرح خواندگی صرف 22 فیصد تھی، بہت کم لوگ ہی یہاں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے تھے۔
رکن پارلیمان اعظم خاں پر دائر مقدموں اور الزامات کا جواب دیتے ہوئے عبداللہ اعظم نے کہا کہ آعظم خان کا گناہ صرف یہ ہے کہ انہوں نے جوہر یونیورسٹی قائم کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اور انتظامیہ کو بس یہی بات کھٹک رہی ہے اسی لئے اعظم خان کو لوک سبھا انتخابات میں ہرانے کی انتظامیہ نے ہر ممکن کوشش لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے اور اب صرف پونے چار بیگھا زمین، جس کا یہ نہیں پتہ کہ وہ یونیورسٹی کے اندر ہے یا باہر، اس کے لئے تقریباً 27 الگ الگ افراد سے مقدمے دائر کرا دیے گئے۔
واضح رہے کہ رکن پارلیمان اعظم خان پر مختلف دفعات کے تحت ایک ماہ کے اندر تقریباً 27 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ان کی یونیورسٹی میں پولیس کی جانب سے چھاپے بھی پڑ چکے ہیں۔
اس موقع پر اناؤ حادثے کی متاثرہ کا ذکر کرتے ہوئے عبداللہ اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ میں خواتین کے حق کے لئے آسمان سر پر اٹھانے والی بی جے پی اب کہاں گئی جب ایک عصمت دری کی متاثرہ کو انصاف ملنے سے پہلے ہی حادثہ کا شکار بناکر ہلاک کر دیا جاتا ہے۔
آج کے اس احتجاجی مظاہرے سے سنبھل کے رکن پارلیمان شفیق الرحمن برق نے بھی خطاب کیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اعظم خاں کی حمایت میں رامپور پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اعظم خاں آج جس مشکل گھڑی سے گزر رہے ہیں ایسے میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
آخر میں پارٹی کارکنان کی جانب سے اپنی مانگوں کا ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کے ذریعہ گورنر کو ارسال کیا گیا۔