کورونا کا اثر مساجد کے ائمہ و موذنین پر صاف طور پر نظر آرہا ہے۔ مساجد کو آمدنی نہ ہونے کی صورت میں کئی مساجد سے ائمہ و موذنین کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ وہیں کئی ائمہ و موذنین ٹھیلہ لگانے پر مجبور ہوگئے۔
ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کی قلندری مسجد کے امام مولانا اشفاقی نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ائمہ کی تنخواہ روک دی گئی، تو کہیں تنخواہ میں کٹوتی کردی گئی، متعدد جگہوں پر نائب امام کو برخاست کردیا گیا ہے۔
وہیں اترپردیش کے رام پور میں متعدد مساجد میں ائمہ کی تنخواہ کم ہونے کی وجہ سے ائمہ معاشی تنگی کا شکار ہورہے ہیں،کچھ ائمہ نے تو بدحالی کی وجہ سے اپنا ذریعہ معاش کو بھی تبدیل کر دیا۔
گجرات میں بھی لاک نافذ ہوتے ہی مساجد بند کردی گئی، جس کی وجہ سے ائمہ و موذنین کی تنخواہ بھی متاثرہ ہوئی، کئی ائمہ گجرات چھوڑ کر اپنے آبائی وطن جانا پڑا۔کئی ائمہ کی تنخواہ کم کردی گئی۔
ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال و پاس کے اضلاع کے موذنین و ائمہ کو کورونا کے دور میں 6 مہینے سے تنخواہ نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے مساجد کےآئمہ مؤذنین کو دیگر کام جیسے سے انڈے کا ٹھیلہ لگا کر اپنی کفالت خود دور کرنی پڑ رہی ہے۔
موذن اور امام کی کفالت کی مکمل ذمہ داری مساجد کے مصلیان پر ہوتی ہے لیکن پریشانی کے وقت میں ائمہ و موذنین پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے تاکہ وہ لوگ اوسط درجے کی زندگی بآسانی گزارسکیں۔