بابری مسجد رام مندر اراضی تنازع کیس کے متوقع فیصلے کے مدنظر اس جلسہ عام میں خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر مفتی رشید قدیری نے اپنی خاص دعا میں ملک میں امن و چین برقرار رکھنے کی دعا کی۔ساتھ ہی عوام سے صبر تحمل کے ساتھ رہنے کی اپیل بھی کی۔
اس موقع پر علماء کرام نے سیرت کے ان گوشوں پر خصوصی روشنی ڈالی جس میں حق پر جرت اور بلا تفریق مذہب و ملت انصاف کی تعلیمات ملتی ہیں۔ اس خصوصی پروگرام کا اہتمام آل انڈیا مسلم فیڈریشن کی جانب سے مدرسہ ضیاء العلوم القدیری میں کیا گیا۔
ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے آل انڈیا مسلم فیڈریشن نے سیرت محمی حصرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ پر ایک عظیم الشان جلسہ عام کا اہتمام کیا۔
مدرسہ ضیاء العلوم القدیری رامپور میں منعقدہ اس جلسہ عام میں سب سے پہلے مدرسہ کے طلبہ و طالبات نے حضور کی شان میں نعت رسول پیش کیا۔ اس کے بعد مدرسہ کے مہتمم مولانا شاداب خان القدیری نے سیرت پاک پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے رسول کی زندگی ہم سب کے لیے نمونہ ہے۔ آپ رحمت الالعالمین بناکر بھیجے گئے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی زندگی سے جہاں ہمیں محبت اور درگزر کا سبق حاصل ہوتا ہے وہیں سیرت کا مطالعہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ آپ ایک بہادر، حق پر جم جانے اور دشمنان اسلام کے سامنے سینا سپر ہوکر کھڑے ہونے والے اور ظالم بادشاہ کے سامنے حق بات کرنے والے ایک منفرد شخص تھے۔
اس موقع پر مولانا سردار ثقلینی نے بھی سیرت پاک کے کئی پہلوؤں کو عوام کے سامنے رکھا۔ موجودہ حالات کے پیش نظر مولانا نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ سیرت کے پیغام کو گھر گھر عام کیا جائے۔ آپ کی حیات طیبہ تمام انسانیت کے لئے رحمت ہے۔
پروگرام کے اختتام پر طلبہ و طالبات کو ان کی بہتر کارکردگی کے لئے اعزازات سے بھی نوازا گیا۔