ای ٹی وی بھارت Etv Bharat سے بات کرتے ہوئے سید عظمیٰ پروین نے کہا کہ حجاب ہماری آزادی ہے۔ حجاب ہماری زینت ہے، حجاب ہم پہنتے ہیں اور پہنتے رہیں گے اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں جس طرح لڑکیوں کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کی جارہی وہ سراسر غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 21 اور 25 میں سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو یہ آزادی ہے کہ اپنے مذہبی طور کو اپنائیں وہ اپنے مذہب کے اعتبار سے زندگی گزارنے کے لئے آزاد ہیں۔ حجاب کے حوالے سے اس طریقے سے تبصرہ اور پابندیاں ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں حجاب کے حوالے سے اگر کسی طرح کی پابندی عائد کی جاتی ہے یا اس حوالے سے کوئی واقعات سامنے آتے ہیں تو لکھنؤ کی خواتین احتجاجی مظاہرہ کریں گی اور اپنے حقوق کی لڑائی لڑیں گی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بنت حوا نامی طالبہ نے کہا کہ حجاب ہماری شناخت ہے، مذہب اسلام نے اس کی بار بار تاکید کی ہے اور اس پر ہم شدت سے عمل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حجاب ہم اپنے تحفظ کے لیے پہنتے ہیں اگر کلاس روم میں لڑکیاں اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں تو وہ کلاس روم میں بھی حجاب لگائیں گی۔ یونیفارم بھی پہنیں گی اور حجاب بھی لگائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: Hijab Row: بھوپال میں باحجاب خواتین کی بلٹ سواری پر تنازع
اتر پردیش حکومت نے لڑکیوں کے تحفظ کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا ہے صرف نعرہ دیتے ہیں۔ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، لیکن نہ بیٹیاں بچ پا رہی ہیں اور نہ ہی ٹھیک سے پڑھ پارہی ہیں۔