ETV Bharat / state

Shafiqur Rahman Barq ملک کسی ایک مذہب یا پھر سیاسی جماعت کا نہیں

author img

By

Published : Jun 14, 2023, 5:03 PM IST

ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے کہاکہ ہمارا ملک کسی ایک سیاسی جماعت یا پھر مذہب کا نہیں ہے۔ تمام لوگوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے جہاں تک لو جہاد وغیرہ کا معاملہ ہے یہ صرف سیاسی ہتھکھنڈے ہیں۔

ملک کسی ایک مذہب یا پھر سیاسی جماعت کا نہیں
ملک کسی ایک مذہب یا پھر سیاسی جماعت کا نہیں

ملک کسی ایک مذہب یا پھر سیاسی جماعت کا نہیں

سنبھل:ریاست کے اتراکھنڈ کے پرولا، اترکاشی میں ایک نابالغ ہندو لڑکی کے اغوا کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔اس سے دیو بھومی کے پرسکون ماحول میں نفرت اور فرقہ پرستی کا زہر گھل گیا۔ مہاپنچایت کو روکنا پولس انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد رفتہ رفتہ پہاڑ کے کئی قصبے اور بازار نفرت کے اس طوفان کی لپیٹ میں آ چکے ہیں اور اب تک 13 مسلم خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں۔علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے۔

ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے اس معاملے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ہندوستان میں رہنے والے تمام لوگ اس جگہ کے مالک ہیں۔قدرتی طور پر انہیں وہاں رہنے کا حق ہے جہاں وہ پیدا ہوئے ہیں۔

رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے کہاکہ ہمارا ملک کسی ایک سیاسی جماعت یا پھر مذہب کا نہیں ہے۔تمام لوگوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے جہاں تک لو جہاد وغیرہ کا معاملہ ہے یہ صرف سیاسی ہتھکھنڈے ہیں۔بی جے پی اس کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسی ہندوؤں اور مسلمانوں میں بھائی چارہ اور اتحاد کو ختم کرنا ہے۔2024 میں ان کی حکومت نہیں آئے گی۔اس لیے اس قسم کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اس لیے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ماحول کو پرسکون کریں اور مسلمانوں کو وہاں رہنے کا حق دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:AAP MP Sanjay Singh کیا سب کچھ اڈانی کو بیچ کر بھارت وشو گرو بنے گا، سنجے سنگھ

ان کا کہنا ہے کہ ہندو تنظیم نے اترکاشی کے مسلمانوں کو 15 جون تک جو وارننگ دی ہے وہ غیر قانونی ہے۔ وہ مسلمانوں کو وہاں سے نہیں نکال سکتے۔ 2024 عام الیکشن کے مدنظر ہندو مسلم تنازع کو کھڑا کرکے ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔

ملک کسی ایک مذہب یا پھر سیاسی جماعت کا نہیں

سنبھل:ریاست کے اتراکھنڈ کے پرولا، اترکاشی میں ایک نابالغ ہندو لڑکی کے اغوا کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔اس سے دیو بھومی کے پرسکون ماحول میں نفرت اور فرقہ پرستی کا زہر گھل گیا۔ مہاپنچایت کو روکنا پولس انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد رفتہ رفتہ پہاڑ کے کئی قصبے اور بازار نفرت کے اس طوفان کی لپیٹ میں آ چکے ہیں اور اب تک 13 مسلم خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں۔علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے۔

ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے اس معاملے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ہندوستان میں رہنے والے تمام لوگ اس جگہ کے مالک ہیں۔قدرتی طور پر انہیں وہاں رہنے کا حق ہے جہاں وہ پیدا ہوئے ہیں۔

رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے کہاکہ ہمارا ملک کسی ایک سیاسی جماعت یا پھر مذہب کا نہیں ہے۔تمام لوگوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے جہاں تک لو جہاد وغیرہ کا معاملہ ہے یہ صرف سیاسی ہتھکھنڈے ہیں۔بی جے پی اس کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسی ہندوؤں اور مسلمانوں میں بھائی چارہ اور اتحاد کو ختم کرنا ہے۔2024 میں ان کی حکومت نہیں آئے گی۔اس لیے اس قسم کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اس لیے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ماحول کو پرسکون کریں اور مسلمانوں کو وہاں رہنے کا حق دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:AAP MP Sanjay Singh کیا سب کچھ اڈانی کو بیچ کر بھارت وشو گرو بنے گا، سنجے سنگھ

ان کا کہنا ہے کہ ہندو تنظیم نے اترکاشی کے مسلمانوں کو 15 جون تک جو وارننگ دی ہے وہ غیر قانونی ہے۔ وہ مسلمانوں کو وہاں سے نہیں نکال سکتے۔ 2024 عام الیکشن کے مدنظر ہندو مسلم تنازع کو کھڑا کرکے ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.