رامپور: نفرت انگیز تقریر کیس میں سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اترپردیش کے رامپور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے اس معاملے میں اعظم خان کو قصوروار قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا اور ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ اعظم خان نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تقریر کی تھی۔ عدالت نے اس تقریر کے بعض حصوں کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے یہ سزا سنائی۔
ایم پی ایم ایل اے مجسٹریٹ شوبھت بنسل نے فیصلہ سنانے کے لیے 15 جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی۔ ایس پی لیڈر اعظم خان کے خلاف 2019 کے لوک سبھا عام انتخابات کے دوران 8 اپریل کو شہزاد نگر تھانہ علاقے کے تحت دھمورہ میں ایک ریلی کے دوران اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں ایس پی لیڈر اعظم خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، اس وقت کے رام پور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر اور الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Azam Khan In Hate Speech Case اعظم خان نفرت انگیز تقریر مقدمہ میں بری، اسی کیس کی وجہ سے اسمبلی رکنیت منسوخ ہوئی تھی
ایم پی ایم ایل اے عدالت نے پچھلے سال اعظم خان کو 2019 کے ایک اور نفرت انگیز تقریر کیس میں قصوروار قرار دیا تھا۔ مِلک کوتوالی علاقہ کے کھت نگریہ گاؤں میں ایک ریلی سے خطاب کرنے کے بعد یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کیس میں انہیں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم بعد میں عدالت نے انہیں اس کیس میں بری کر دیا تھا۔ سزا کے بعد انہیں اسمبلی سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے بعد اس سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوا جس میں اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔