رامپور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان، ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان اور بیوی تزئین فاطمہ کو رام پور کی ضلعی عدالت نے 7-7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا سنائے جانے کے بعد تینوں کو رام پور ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اعظم خان کو اتوار کی صبح 4:40 بجے سیتا پور ڈسٹرکٹ جیل اور ان کے بیٹے کو ہردوئی ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ جب کہ ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ کو رام پور جیل میں ہی رکھا گیا ہے۔ دوسری جیل میں منتقلی کے دوران اعظم خان نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 'ہمارا بھی انکاؤنٹر ہو سکتا ہے۔'
غور طلب ہے کہ 18 اکتوبر 2023 کو سابق وزیر اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم خان کو رام پور کی عدالت نے، عبداللہ اعظم خان کے دو پیدائشی سرٹیفکیٹس کے معاملے میں قصوروار قرار دیا تھا۔ عدالت نے تینوں کو 7 سال قید اور 15 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ سزا سنائے جانے کے بعد تینوں کو رام پور ڈسٹرکٹ جیل بھیج دیا گیا جہاں تینوں کو الگ الگ بیرکوں میں رکھا گیا۔
- دو برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں اعظم خان، عبداللہ اعظم خان اور تزین فاطمہ قصوروار قرار
- عبداللہ اعظم کے دو برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں گواہوں کی شہادتیں مکمل، فیصلہ 20 جولائی کو آئے گا
اس سے قبل اترپردیش میں رام پور کی خصوصی ایم پی/ ایم ایل اے عدالت نے سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کو دو پیدائشی سرٹیفکیٹ کیس میں قصوروار پایا اور انہیں سات سال قید کی سزا سنائی۔ اس کیس میں عدالت نے اعظم خان اور ان کی اہلیہ تنزئین فاطمہ کو بھی قصوروار پایا اور دونوں کو سات سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ تینوں پر 15، 15 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عبداللہ اعظم خان پر پیدائش سے متعلق دو سرٹیفیکٹ رکھنے کا الزام تھا۔ اس معاملہ میں عدالت نے عبداللہ اعظم خان کے علاوہ ان کے والد اعظم خان اور والدہ تزئین فاطمہ کو قصور وار قرار دیا۔