سن 1992 میں اترپردیش کے مءو ضلع میں تعمیر سرائے سعدی سولر پاور پلانٹ کا افتتاح اس وقت کے وزیر مملکت برائے توانائی کلپناتھ رائے نے کیا تھا.
100 کلو واٹ بجلی پیدا کرنے کی طاقت رکھنے والے اس پلانٹ سے ابتدا میں پانچ گاوءں کو بجلی سپلائی کی جانی تھی. 27 ایکڑ اراضی پر قائم اس پاور پلانٹ میں تقریباً تین ہزار سولر پینل پلیٹ نسب کءے گءے ہیں.
عدم توجہی سے زیادہ تر سولر پلیٹ بیکار ہو چکے ہیں. کچھ تو چوری بھی ہوگئے.
اس پلانٹ سے سات پاور فل ٹیوب ویل کو بھی جوڑا جانا تھا تاکہ آس پاس کے علاقے کے کاشتکاروں کو راحت ملے. لیکن یہ تمام پلان ناکام رہے. اپنے قیام کے گیارہویں برس ہی یہ پلانٹ بند ہو گیا.
سولر انرجی پلانٹ کی تعمیر کے وقت یہاں کے باشندوں میں کافی خوشی و خروش تھا. اب یہ مایوسی میں تبدیل ہو چکا ہے.
حیرت کی بات یہ ہے کہ اربوں روپے کا پلانٹ بند ہونے کے بعد سے آج تک حکومت کا کوئی ذمہ دار یہاں جھانکنے نہیں آیا. آہستہ آہستہ پلانٹ ایک جنگل میں تبدیل ہو رہا ہے