ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کے گوری گنج علاقے میں رہنے والے سہراب خاں کام کرنے کی غرض سے قطر گئے تھے لیکن ایک ماہ قبل ان کے ساتھیوں نے فون پر اطلاع دی کی سہراب کورونا وائرس سے متاثر تھے جس کی وجہ سے ان کا انتقال ہوگیا۔
مرحوم سہراب خاں کے بھائی شہاب خاں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ قبل سہراب کے ساتھیوں کا فون آیا کہ ان کی طبیعت خراب ہے جس کے رد عمل میں اہل خانہ نے ساتھیوں سے کہا کہ بہتر سے بہتر ہسپتال میں علاج کراؤ ہسپتال میں داخل کیا گیا۔
اس کے بعد کووڈ 19 سے متاثر بتایا گیا جس کے بعد انھیں دوسرے ہسپتال میں داخل کیا گیا، جب دو دن بعد دیکھنے گئے تو اطلاع ملی کہ ان کا انتقال ہوچکا ہے۔
موت کی سند ہسپتال انتظامیہ نے ارسال کرایا اور سیل بند لاش کی تصویر بھیجی۔ جس کے اہل خانہ میں غم و ماتم کی لہر دوڑ گئی۔
شہاب خاں بتاتے ہیں کہ اب تک بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی ان کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنارس: ہسپتال سے کورونا مریض لاپتہ ہونے کے بعد لاش برآمد
ایک فون کال اور کچھ کاغذات پر بھروسہ کر کے ان کے نام پر قرآن خوانی پڑھی گئی ان کا چالیسواں بھی کردیا گیا ہے تاہم اہل خانہ کو بھارتی سفارتخانے اور وزارت خارجہ کی جانب سے تصدیق کا انتظار ہے۔
مرحوم سہراب خاں کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ ہیں دو لڑکیا ہیں ان کی کفالت کی ذمہ داری کون لے گا ابھی تک متمعین نہیں ہے۔
انہوں نے اپیل کیا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ یا سفارت خانہ ان کے انتقال کے بارے میں مستند معلومات فراہم کرے تاکہ اہل خانہ کو تشفی ہوسکے۔