میرٹھ: اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے شہید اسمارک سے شروع کی گئی سدبھاونا یاترا کا مقصد ملک میں ساتھ مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان دوریوں کو ختم کرنا ہے۔ سماجی کارکن میدھا پاٹکر اور مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنان نے اس موقع پر میرٹھ کے کمشنری چوک پر منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے عام لوگوں سے اس یاترا کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ سماجی شخصیت میدھا پاٹکر نے کہا کہ ہمیں ملک سے نفرت کو ختم کرنا ہے۔ ذات برادری اور مذہب کے نام پر ہو رہے قتل عام کو روکنا ہے۔نفرت کی سیاست کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے ہم سبھوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Interfaith Meeting In UP مظفرنگر میں بین مذہبی اجلاس کا انعقاد
انہوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت صرف ساہوکاروں اور سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کام کر رہی ہے ۔چند مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے غریب مزدور پچھڑے طبقے کے لوگوں کا استحصال کر رہی ہے۔ میدھا پاٹکر نے مزید کہا کہ ملک کی جمہوریت اور آئین مشکل میں ہے۔ ایسے حالات سے ملک کو بچانے کے لئے عدم تشدد کے راستے کو اپنانا ہوگا۔ میدھا پاٹکر نے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی بھی تعریف کی۔اس کی حمایت کی۔ اس مہم کو آگے لے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ میدھا پاٹیکر نے کمشنری پارک میں گنگاجل برادری کے زیر اہتمام نیتا جی سبھاش چندر بوس کی یوم پیدائش پر میرٹھ سے شروع ہونے والی سدبھاونا یاترا پروگرام میں بھی شرکت کی اور یاترا کے مقصد کی وضاحت کی۔اس موقع پر سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے شہید اسمارک پہنچ کر جنگ آزادی کے لئے اپنی قربان دینے والے انقلابیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔