سیمینار میں مختلف مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارت میں نریندر مودی حکومت میں کچھ بڑے کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوام کے حقوق کو لگاتار نظر انداز کیا جارہا ہے۔ ملک کے عوام ایک طرف بنیادی سہولیات سے محروم ہیں تو وہیں بڑے کارپوریٹ سیکٹرز پر پانی کی طرح پیسہ بہانے کا کام ہو رہا ہے۔'
الامام ویلفیئر ایسوسی ایشن کے قومی صدر عمران حسن نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ 'حکومت عوام کے ذریعے بنتی ہے لیکن عوام کو ہی بھول جاتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ حالت یہ ہو چکی ہے کہ چاہے مدارس کے اساتذہ کا مسئلہ ہو، اسکول کالج کے طلباء کا، وکلاء کا مسئلہ ہو یا کسی بھی دوسرے اداروں کا سبھی لوگ حکومت کے خلاف سڑکوں میں اتر کر احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام حکومت سے خوش نہیں ہیں۔ عوام کے حقوق پامال ہورہے ہیں جس کے نتیجہ میں حکومت اور عوام کے بیچ مسلسل دوریاں بڑھتی جارہی ہیں۔
پچھڑا الپ سنکھیک آدیواسی منچ (پدم) کے قومی صدر ڈی کے آنند نے بات چیت کے دوران کہا کہ اقلیت سماج، دلت اور پیچھڑے طبقہ ملک کی اصل طاقت ہے جبکہ حکومت انہیں تباہ کرنے پر آمادہ ہے۔
ڈی کے آنند نے کہا کہ ملک کی جمہوریت، ملک کا آئین خطرے میں ہے جبکہ موجودہ حکومت، عوام کو ہندو مسلم کے نام پر لڑانے کا کام کر رہی ہے۔عوام کو جو فائدہ ملنا چاہیے تھا وہ نہیں دیا جارہا ہے اور صرف چند گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔