مرادآباد:تقریباً تین سال قبل ریاست اتر پردیش کے مراد آباد نگر پنچایت عمری ضلع کے رہنے والے دھرم پال کے بیٹے چھوٹے لال نے لڑائی جھگڑے کے الزام میں چھوٹے لال کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے جیل بھیج دیا تھا۔ عدالت نے اسے کچھ مدت قید اور جرمانے کی سزا سنائی، سزا پوری کرنے کے باوجود جرمانہ ادا نہ کرنے پر قیدی چھوٹا لال جیل میں تھا۔
اطلاع ملنے پر آل انڈیا پیامِ انسانیت فورم کے اراکین نے جیل میں قیدی سے ملاقات کی اور تقریباً 21000 روپے جرمانہ ادا کرنے کے بعد اسے رہا کر دیا۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب آل انڈیا پیامِ انسانیت فورم کے عہدیداروں اور اراکین نے کسی قیدی کو جیل سے رہا کیا ہو، اس سے پہلے بھی کئی بار قیدیوں کو جرمانہ ادا کرنے کے بعد رہا کیا جا چکا ہے۔ یہ تنظیم غریبوں کے لیے بھی ہے۔بچوں کی تعلیم کے لیے فری میڈیکل کیمپ اور کئی تعلیمی ادارے کھولے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:نشے میں دھت دولہے کی ناچ اور بے حیائی پر دلہن کا شادی سے انکار
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد آباد جیلر نے کہا کہ مذہب اور ذات پات سے اوپر اٹھ کر خدمت انسانیت کا سب سے بڑا پیغام ہے، چھوٹے لال تقریباً 3 سال سے جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے تھے لیکن جرمانے کی رقم نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی پوسٹ نہیں لگا سکے۔ آل انڈیا پیامِ انسانیت فروم اس قیدی کی مدد کے لیے آگے آیا اور ایک قیدی کو رہا کر کے انسانیت کا پیغام دیا۔