اسمرتی ایرانی کے دورہ بنارس کے دوران سماج وادی پارٹی کی خواتین کارکنوں نے سرکٹ ہاؤس کے باہر ہاتھرس معاملہ پر احتجاجی مظاہر کیا اور ایس پی کارکنوں نے مرکزی وزیر کو چوڑیاں دکھائیں۔ اس موقع پر ہاتھرس متاثرہ کو انصاف دلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سماج وادی کارکنوں نے کالے جھنڈے لہرائے جبکہ سمرتی ایرانی کو طنزیہ طور پر چوڑیاں بھی دکھائی گئیں۔
مرکزی وزیر نے ایس پی کی خواتین کارکنوں سے ہاتھرس متاثرہ کو انصاف دلانے کا یقین دلایا لیکن مرکزی وزیر کی یقین دہانی سے کارکن مطمئین نہیں ہوئے۔ بعدازاں سمرتی ایرانی کسانوں سے ملاقات کےلیے گاؤں کی جانب روانہ ہوئیں تاہم کانگریس کارکن ان کی گاڑی کے سامنے آگئے اور احتجاج کیا۔ اس موقع پر کالے جھنڈے دکھائے گئے اور واپس جاؤں کے نعرے بلند کئے گئے۔
سماج وادی پارٹی، خواتین ونگ کی ضلعی سیکرٹری پوجا یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہاتھرس درندگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور اس سلسلہ میں مرکزی وزیر سے بھی بات کی گئی لیکن مرکزی وزیر نے کوئی واضح تیقن نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’خواتین کے تحفظ کو لیکر صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے۔ اترپردیش میں بی جے پی حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے تاہم 2022 انتخابات میں عوام بی جے پی کو سبق سکھائیں گے۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی آج بنارس کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’70 برس سے کسان غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے جبکہ انہیں مودی حکومت نے آزاد کردیا ہے اور زرعی قوانین سے ان کی آمدنی میں اضافہ ہوگا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم نریندر مودی کسانوں کی بھلائی اور فائدہ کےلیے فکرمند ہیں‘۔