کورونا وبا کی دوسری خطرناک لہر نے ایک طرف جہاں تجارتی و کاروباری مراکز کو شدید نقصان پہنچایا ہے وہیں ملک کے نونہالوں کو بھی یتیم و بے سہارا کردیا ہے۔
دوسری لہر میں ہونے والی متعدد اموات نے عوام کو خوف میں ڈال دیا ہے وہیں کچھ ایسے نونہال بچے ہیں جو والدین کے سایہ سے محروم ہوچکے ہیں۔ ان کا اب کوئی سہارا نہیں ہے۔ ایسے میں متعدد ایسے معاملات بھی سامنے آرہے ہیں کہ بچوں کی جائداد کے لالچ میں کچھ جعلساز عناصر دھوکا دہی کررہی ہیں۔ وہیں کچھ بچوں کو بنیادی سہولت کی سخت ضرورت ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیم اسمیتہ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر فادر میج نے بتایا کہ 18 برس سے نیچے کے بچوں کو اگر کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا ہوتا ہے تو ان کی فاؤنڈیشن 24 گھنٹے کام کررہی ہے۔ میری ٹیم ایسے بچوں تک رسائی کرتی ہے جن بچوں کو بنیادی سہولت کی ضرورت ہوتی ہے یا کم عمری میں شادی کرنے کو مجبور کیا جاتا ہے یا جو جنسی زیادتی کے شکار ہوتے ہیں۔ ایسے بچوں کی مدد کے لیے ہم سب حکومت کے ساتھ ملکر کام کرہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے بچوں کے لیے قومی سطح کا ٹول فری نمبر 1098 ہے، جن پر بچوں کے حوالے سے اطلاعات آتی ہیں اور ہم سب ان تک رسائی کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا وبا میں بھی ہم نے کچھ ایسے بچوں کی نشاندہی کی ہے، جن کے والدین اس دنیا میں نہیں رہے اور ان کو کو بنیادی سہولیات کی سخت ضرورت ہے۔ ایسے بچوں تک ہم لوگ مسلسل پہنچ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ہم لوگ ضلع کے ہیلتھ آفیسر سے بھی رابطے میں ہیں اور ان سے کورونا میں مرنے والوں کے اعداد و شمار بھی طلب کر چکے ہیں۔ اس کے ذریعے ہم ہر مرنے والوں کے گھر فون کر کے دریافت کرتے ہیں کہ ان کے یہاں کوئی ایسے بچے تو نہیں ہیں، جو بے سہارا ہو چکے ہیں لہذا اگر کوئی ایسا ہوتا ہے تو ہم ان تک پہنچتے ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے معلومات میں ایسے بچے ہوں، جن کو مدد کی ضرورت ہے یا جن کے والدین اس دنیا میں نہیں رہے۔ ایسے لوگ چائلڈ ہیلپ لائن نمبر 10 98 پر کال کر اطلاع دے سکتے ہیں۔ ہم لوگ ضرور پہنچیں گے اور ان کی مدد کریں گے۔