لکھنؤ: سینئر آئی اے ایس افتخار الدین کے سرکاری گھر میں چل رہے مذہبی اسکول کی وائرل ویڈیو کی تحقیقات کررہی 'ایس آئی ٹی' کی ٹیم نے چانچ کا خاکہ تیار کرلیا ہے۔ ایس آئی ٹی کی ٹیم نے آئی اے ایس افسر افتخار الدین کو نوٹس دے کر پوچھ گچھ کی تیاری بھی کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی اے ایس افتخار الدین کو شہر سے باہر جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اور نگرانی کے لیے 112 یوپی پولیس کی تعینات ان کے اپارٹمنٹ کے باہر کی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ کے حکم پر منگل کے روز ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش اوستھی نے سینئر آئی اے ایس افتخار الدین کے سرکاری گھر میں جاری مذہبی اسکول کی تحقیقات ایس آئی ٹی کے حوالے کی تھی۔
ایس آئی ٹی تحقیقاتی ٹیم کے چیئرمین، ڈی جی، سی بی سی آئی ڈی جی ایل مینا اور رکن اے ڈی جی زون کانپور بھانو بھاسکر کو بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
ایس آئی ٹی ٹیم کو پورے معاملے کی تحقیقات کرکے سات دنوں میں رپورٹ حکومت کو پیش کرنی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانپور پولیس کمشنر آصم ارون کی ہدایات پر، اے ڈی سی پی (ایسٹ) سومیندر مینا بھی وائرل ویڈیو کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
وہیں ایس آئی ٹی ٹیم کے چیئرمین سی بی سی آئی ڈی جی ایل مینا نے بتایا کہ ٹیم کے رکن بھانو بھاسکر اے ڈی جی زون کانپور سرکاری کسی کام سے مین پوری گئے ہیں۔ وہ دیر رات تک واپس آئیں گے جس کے بعد تحقیقات بدھ کی صبح شروع کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے ٹیم ویڈیو کی سچائی چیک کرے گی۔ اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ ویڈیو میں آئی اے ایس افتخار الدین نے جو باتیں کہی ہے وہ جرم کے فہرست میں آتا ہے یا نہیں۔ اس معاملے میں کمشنر کانپورن آئی اے ایس افتخار الدین اور ان کے سرکاری رہائش گاہ پر تعینات ملازم کے علاوہ ویڈیو میں نظر آنے والے تمام لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کریں گے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کانپور کے ایک سماجی کارکن اور سی ٹی ایس بستی کلیان پور کے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ آئی اے ایس افسر کے لوگوں نے ان پر مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ سی ٹی ایس بستی کے لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ، آئی اے ایس افتخار الدین کے ساتھ ویڈیو میں، تبدیلی مذہب کی اپیل کرنے والے نوجوان کی شناخت معین الدین کے طور پر کی گئی ہے، جو چوبے پور کا رہائشی ہے۔
لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ معین الدین نے ہی بستی کے لوگوں پر مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔
واضح رہے کہ اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے چیئرمین اور سینئر آئی اے ایس افسر محمد افتخار کی جانب سے مذہب تبدیل کرانے کو لے کر کئی ویڈیو وائرل ہورہے ہیں۔ حالانکہ ای ٹی وی بھارت اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔