ایس آئی ٹی کی ٹیم نے ریاست اترپردیش میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) کا دورہ کیا۔ ہاتھرس گینگ ریپ کی نشانہ بننے والی لڑکی کی موت کے بعد معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی کی یہاں پہنچی۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ نے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے، جو ٹیم شام کے وقت ہاتھرس سے علی گڑھ پہنچی، اور کیس کے متعلق جارنکاری حاصل کی۔
اس دوران متاثرہ کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز نے ایس آئی ٹی کے سامنے میڈیکل جانچ رپورٹ کے بارے میں بتایا ہے۔
واضح رہے کہ ایس آئی ٹی جے این میڈیکل کے گائنک آفتھالمولوجی، فارنسک میڈیسن اور محکمہ نیورو سرجن کے ڈاکٹرز سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔
اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ کو جے این میڈیکل کالج سے دہلی کے صفدر گنج اسپتال ریفر کیا گیا تھا ۔ جہاں متاثرہ نے دم توڑ دیا۔
جے این میڈیکل کالج کے ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر حمزہ ملک نے بتایا کہ جو ڈاکٹرز متاثرہ لڑکی کا علاج کررہے تھے، ایس آئی ٹی ان سے پوچھ گچھ کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ مریض کی حالت سنگین ہونے کے بعد اسے جے این میڈیکل کالج سے ہائر ہسپتال میں ریفر کردیا گیا تھا۔
جے این میڈیکل کالج کی ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر حمزہ ملک نے کہا کہ ہاتھرس گینگ ریپ کیس میں پورا ملک لرز اٹھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 22 ستمبر کو نیورو سرجری کے شعبہ کے ڈاکٹرز نے بتایا کہ متاثرہ کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے، جس کے بعد 22 ستمبر کو متاثرہ لڑکی نے جنسی زیادتی کے بارے میں بتایا تھا۔