گینگسٹر وکاس دوبے کانپور کے چوبے پور تھانہ علاقے کے بکروں گاؤں کا باشندہ تھا۔
ڈی ایس پی دیویندر مشرا 50 سے زائد سپاہی، انسپکٹر کو لے کر خود اس کو گرفتار کرنے کے لیے لیے دو اور تین جولائی کی درمیانی رات کو اس کو گرفتار کرنے کے لیے اس کے گاؤں گیے تھے۔
لیکن ڈی ایس پی دیویندر مشرا اور اس کی ٹیم کی آنے کی خبر وکاس دوبے کو پہلے ہی مل گئی تھی، جس کی وجہ سے اس نے پوری تیاری کر رکھی تھی اور جیسے ہی ڈی ایس پی دیویندر مشرا کی ٹیم پہنچی۔
وکاس دوے نےاپنے گینگ کے ساتھ ان پر حملہ کر دیا، جس میں ڈی ایس پی دیویندر مشرا اپنے آٹھ دیگر پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہلاک ہوگئے۔
اس واقعے کے بعد وکاس دو بے اپنے گھر سے اپنے ساتھيوں کے ساتھ بھاگ گیا، جب تک پولیس وہاں پہنچی وہ ساتھیوں کے ساتھ انڈرگراؤنڈ ہو گیا۔ پولیس نے 10 تاریخ کو اسے مدھیہ پردیس کے اجین ضلع سے گرفتار کیا۔
پولیس کے مطابق راستے میں پولیس حراست سے بھاگنے کی کوشش میں وہ مارا گیا ۔
اب اس پورے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کی ٹیم کر رہی ہے۔
کانپور کے بکیرو گاؤں میں گذشتہ روز انعامی بدمعاش وکاس دوبے کے ذریعے 8 پولیس اہلکاروں کے قتل کئے جانے سے متعلق تفصیلی تحقیقات کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔
اس تعلق سے پرنسپل سکریٹری گنا اور ایکسائز سنجے آر بھوسریڈی کو ایس آئی ٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے، جبکہ اے ڈی جی پولیس ہاؤسنگ کارپوریشن ہریرام شرما اور ایس آئی ٹی کے ڈی آئی جی، جے رویندر گور ایس آئی ٹی کے ممبر ہوں گے۔
اس تحقیقات کو 31 جولائی تک مکمل کرنا ہوگا۔