علی گڑھ:سرسید احمد خاں کی پیدائش 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں ہوئی اور وفات 27 مارچ 1898 کو علیگڑھ میں آپ کا مزار یونیورسٹی کی تاریخی جمع مسجد میں موجود ہے۔Sir Syed Exhibition at Sir Syed House In Aligarh In Uttar Pradesh
سرسید نہایت جامع اور ہمہ گیر شخصیت کے حامل تھے۔ وہ ایک عظیم دانش ور، مفکر، روشن خیال، ماہر تعلیم ،مصلح، ہمدر وقوم، بالغ النظر مؤرخ اور ماہر آثار قدیمہ، قانون داں،ماہر فن تعمیر اور ساتھ ہی ساتھ ایک زبردست خطیب بھی تھے۔ انھوں نے تاریخ اور علم الآثار کو نئی بلندیاں عطا کیں۔ ساتھ ہی وہ ایک وسیع النظر عالم دین، مفسر قرآن، صاحب قلم، بے خوف جرنلسٹ، انشاء پرداز اور صاحب طرز ادیب تھے۔ بڑے بڑے ماہرین تعلیم آج بھی ان کی بصیرت اور بصارت کا لوہا مانتے ہیں۔
سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے نمائش سے متعلق بتایا اے ایم یو کی مولانا آزاد لائبریری اور سر سید ہاوس میں موجود سر سید سے متعلق تمام تاریخی اور اہمیت کی حامل کتابوں، مضامین، خطوط، رسالوں اور تصاویر کی دو روزہ نمائش کا اہتمام سر سید کی یوم پیدائش کے موقع پر سر سید ہاوس میں کیا گیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید بتایا اس نمائش میں سر سید کے جامع کام تفسیر قرآن، قتبات احمدیہ، اسباب بغاوت ہند، آثار الصنادید جیسی سر سید کی اپنی کتابوں کے ساتھ مولانا آزاد لائبریری میں جو نایاب نسخہ موجود ہیں ان کو بھی نمائش کی زینت بنایا گیا ہے۔ جس کا مقصد سر سید احمد خان کو قریب سے پڑھنے اور سمجھنے کے مواقع عوام کو فراہم کرانا ہے۔
نمائش میں آنے والے یونیورسٹی طلباء و طالبات اور دیگر افراد نے نمائش میں موجود پرانی کتابوں، تصاویر اور خطوط کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ جہاں طالبات نے اپنے آپ کو سر سید کے ادارے کا طالب علم ہونے پر خوش نصیب بتایا تو وہیں دیگر افراد نمائش سے مطاثر ہوئے۔ سر سید سے متعلق اس طرح کی نمائش کے اہتمام کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے طلباء نے کہا سر سید کو پڑھنا چاہیے ان کو سمجھنا ضروری ہے کس طرح کی مخالفت اور پریشانیوں کا سامنا کرتے ہوئے آپ نے ہمارے لئے تعلیمی ادارے کی بنیاد ڈالی، 1875 میں مدرستہ العلوم سے 1920 میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ کو پڑھنا اور سمجھنا آج کی نوجوان نسل کو ضروری ہے۔Sir Syed Exhibition at Sir Syed House In Aligarh In Uttar Pradesh