علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی میں نمایاں خدمات انجام دینے والی ہستیوں کی حیات و خدمات سے تعلق رکھنے والی پانچ کتابوں کا اجراء سر سید اکیڈمی میں وائس چانسلر کے بدست عمل میں آیا۔
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سرسید اکیڈمی کا دائرہ کار میں توسیع وقت کا تقاضا ہے اور اس کی پیش نظر اب یہاں ریسرچ کا بھی کام ہوگا۔
پروفیسر منصور نے کہا کہ صدی تقریبات کے تحت اکیڈمی میں پروگرام منعقد کئے ہیں اور ابھی مزید پروگرام بھی اکیڈمی کی جانب سے منعقد کیے جائیں گے۔
سر سید اکیڈمی اور مولانا آزاد لائبریری کی جانب سے دستاویز و مخطوطات کے ڈیجیٹائزیشن کا بھی وائس چانسلر نے بطور خاص ذکر کیا اور اسے جلد سے جلد مکمل کرنے پر زور دیا۔
سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 30 صفحات پر مشتمل کتاب "علی گڑھ مسلم یونیورسٹی : اے شارٹ انتروڈکشن" بانی درسگاہ سر سید احمد خان اور علی گڑھ تحریک، ایم اے او کالج کی تاریخ اور سر سید احمد خاں کے رفقائے کار کی خدمات پر روشنی ڈالتی ہے۔
ڈاکٹر شاہد نے مزید بتایا کہ یہ کتاب یونیورسٹی کے اقامتی ہالوں میں اور ہر شعبہ میں مفت فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ پبلیکیشن ڈویژن کے آؤٹ لیٹ پر رعایتی قیمت پر دستیاب رہے گی۔
سر سید اکیڈمی کے لان میں منعقدہ تقریب میں وائس چانسلر نے جن کتابوں کا اجرا کیا، ان کے نام۔
1۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی : اے شارٹ انٹروڈکشن۔
2۔ کرنل بشیر حسین زیدی (مصنف : ڈاکٹر وبھا شرما، شعبہ انگریزی، اے ایم یو)
3۔ نواب سلطان جہاں بیگم (مصنف: ڈاکٹر صدف فریدی، ویمنس کالج اے ایم یو)
4۔ راجہ جے کشن داس (مصنف : ڈاکٹر ایس کمار شرما، شعبہ انگریزی، اے ایم یو)
5۔ سر راس مسعود (مصنف: ڈاکٹر رضاعباس، ویمنس کالج اے ایم یو)
سر سید اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر علی محمد نقوی نے استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے اکیڈمی کے سرگرمیوں اور اشاعتوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اے ایم یو کی صد سالہ تاریخ اکیڈمی کے ریسرچ پروجیکٹ کا حصہ اور سر سید کی کلیات پر بھی کام شروع کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
یو پی سنٹرل وقف بورڈ کی توسیعی مدت منسوخ
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر محمد شاہد نے شکریہ کے کلمات ادا کیے۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر حسین حیدر نے انجام دیئے اس موقع پرو وائس چانسلر پروفیسر ظہیر الدین، پروفیسر ذکی انور، پروفیسر ارشاد محمود سمیت متعدد اساتذہ اور اہلکار موجود تھے۔